Time 30 مئی ، 2021
پاکستان

پاکستان میں کوروناکی بھارتی قسم سے متاثرہ شخص خلیجی ملک سے واپس لوٹا تھا، وزارت صحت

وفاقی وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں بھارتی کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کا تعلق آزاد کشمیر سے ہےجو کہ حال ہی میں خلیجی ملک سے واپس آیا ہے۔

وزارت صحت کے مطابق گذشتہ دنوں جس شخص میں بھارتی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی وہ آزادکشمیرکا رہائشی ہے اور خلیجی ملک سے وطن واپس لوٹا ہے۔

وزارت صحت کا کہنا ہےکہ متاثرہ شخص کی نشاندہی ائیرپورٹ پر 8 مئی کو اسکریننگ سے ہوئی تھی، متاثرہ شخص کے گھر والوں میں وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے تاہم متاثرہ شخص کے ساتھ آئےدیگر مسافروں کی اسکریننگ کی جارہی ہے۔

 حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص کو سرکاری قرنطینہ میں رکھا گیا ، اس دوران اس کے جب اضافی ٹیسٹ کیے گئے تو اس میں بھارتی وائرس کی تصدیق ہوئی، اس میں معمولی علامات پائی گئی تھیں اور  اسے صحت یاب ہونے کے بعد گھرجانے کی اجازت دے دی گئی۔

کورونا کی ’بھارتی‘ قسم کیا ہے؟

امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں پھیلنے والا ’ڈبل میوٹنٹ کورونا وائرس‘ کیلیفورنیا، برطانیہ اور جنوبی افریقا میں پائی گئی کورونا وائرس کی نئی اقسام سے مل کر بنا ہے۔

بھارت میں ڈبل میوٹنٹ کورونا وائرس کی منتقلی کی شرح تقریباً 60 فیصد ہے۔

اس کے علاہ بھارت میں کورونا کی نئی قسم ’اے پی‘ بھی بیماری پھیلانے میں پہلے دریافت ہونے والی کورونا کی بھارتی اقسام سے 15 گنا زیادہ طاقت رکھتی ہے۔

بھارت کے سیلولر اینڈ مالیکیولر بائیولوجی سینٹر کے ماہرین کے مطابق ’اے پی ویرینٹ‘ بھارت میں پہلے سے موجود کورونا کی نئی اقسام سے بہت زیادہ طاقتور ہے اور یہ وائرس منتقلی کی 15 گنا زیادہ صلاحیت کا حامل ہے۔

کورونا کی نئی اقسام سے کورونا مریضوں کی حالت تین یا چار دنوں میں تشویشناک ہو جاتی ہے۔

مزید خبریں :