22 جون ، 2021
گڈانی پر ٹوٹنے کے لیے لنگر انداز تیل بردار جہاز سے ساڑھے 700 ٹن سلج غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، یہ وہی بحری جہاز ہے جسے ماحول کیلئے خطرناک تصور کیے جانے والے مواد کی وجہ سے بھارت اور بنگلا دیش میں لنگر انداز ہونے سے روک دیا گیا تھا، اب یہ مواد پاکستان میں لنگر انداز ہونے کے بعد غائب ہوا ہے جبکہ اس کی بریکنگ پر کام روک دیا گیا تھا۔
گڈانی میں لنگر انداز تیل بردار جہاز پر موجود سلج کی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ جہاز پر کاغذات کےمطابق 1500 ٹن سلج موجود نہیں بلکہ اس کا آدھا یعنی 600 سے 650 ٹن سلج موجود ہے، باقی کہاں گیا یہ تحقیقات جاری ہیں۔
سلج میں موجود مرکری کا لیول جانچنے کےلیے رپورٹ کا انتظار کیا جارہا ہے، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نےانٹرپول سے جہاز سے متعلق تفصیلات بھی طلب کر رکھی ہیں۔
گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر لنگر انداز تیل بردار جہاز سے متعلق ڈی جی پورٹس اینڈ شپنگ کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی تحقیقات جاری ہیں۔
کمیٹی میں وزارت دفاع، ایم ایس اے، ایف آئی اے، انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی بلوچستان اور کلائمٹ چینج کے نمائندے شامل ہیں۔
حکام نے جیونیوز کو بتایا کہ جہاز پر کاغذات کے مطابق 1500 ٹن سلج یعنی خراب تیل موجود ہونا چاہیے تاہم جہاز پر 600 سے ساڑھے 600 ٹن سلج موجود ہے۔
حکام کے مطابق باقی سلج کہاں گیا یہ تحقیقات جاری ہیں، حکام نےمزید بتایا کہ سلج میں مرکری کا کیا لیول ہےاس کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے ،اس کے بعد ہی فیصلہ کیا جائےگاکہ سلج میں موجود مرکری کی اس مقدار کے ساتھ جہاز کی نقل و حرکت قانونی تھی یا غیر قانونی۔
ایف آئی اے حکام انٹرپول سے پہلے ہی جہاز سے متعلق تفصیلات طلب کرچکے ہیں۔ پاکستان آمد سے قبل یہ جہاز بنگلا دیش اور بھارت میں بہت عرصے تک کھڑا رہا تھا۔