پاکستان
Time 05 جولائی ، 2021

5 جولائی سیاہ ترین دن، آمریت پسندوں کیخلاف جنگ آج بھی جاری ہے: بلاول

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے 5 جولائی 1977 کو پاکستانی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری اور آمریت پسند قوتوں کے درمیان جنگ آج بھی جاری ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ 5 جولائی 1977 پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس روز شہید ذوالفقار علی بھٹو کی زیر قیادت جمہوری منتخب عوامی حکومت پر شب خون مارا گیا، 5 جولائی 1977 کو پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ ایک سیاہ ترین دن کے طور پر یاد کیا جائے گا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے سقوط ڈھاکا کے بعد ٹکڑوں میں بٹی قوم کو متحد کیا، بھٹو نے اتفاقِ رائے سے آئین کی منظوری کی سرپرستی کی، انہوں نے پاکستان کی میکرو اکانومی کی بنیاد رکھی، ہر پاکستانی کو شہریت اور پاسپورٹ کا حق دیا، قائد عوام نے ملک کو ایٹمی طاقت بننے کی راہ پر گامزن کیا۔

 دہائیاں گزرنے کے باوجود قوم مارشل لاء کا خمیازہ تاحال بھگت رہی ہے: بلاول

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے ریاست کو جمہوری بنایا، قائدِ عوام نے چند سلیکٹڈ افراد تک محدود اقتدار چھین کر عوام کو اختیارات منتقل کیے اور انہیں بااختیار بنایا۔

انہوں نے کہا کہ 1977 کا مارشل لاء پاکستان کی عوام پر بدترین حملہ تھا، اس مارشل لاء کا خمیازہ آمر کی موت کو کئی دہائیاں گزرنے کے باوجود قوم تاحال بھگت رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 جولائی1977 کی بغاوت نے عدم رواداری، انتہاپسندی اور دہشت گردی کے بیج بوئے اور ان کی آبیاری کی، ان کی جڑوں کو ہمارے معاشرے میں سرایت کرنے دیا، جو آج ہمارے لیے باعثِ مصیبت بنی ہوئی ہیں۔

ذوالفقار بھٹو نے کہا تھا اقتدار عوام کو دے دیا جائے ورنہ سب کچھ ختم ہو جائے گا: چیئرمین پیپلز پارٹی

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ذوالفقارعلی بھٹو نے امت مسلمہ کو متحد کیا، 2 آمروں کا مقابلہ کیا اور بڑی بہادری کے ساتھ عوام کے حقوق کے لیے جنگ لڑی، ذوالفقار علی بھٹو نے ملک و قوم کے حقوق پر سمجھوتا نہیں کیا، قائدِ عوام نے تختہ دار تو قبول کر لیا لیکن پیچھے ہٹنا گوارا نا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شہید بینظیر بھٹو نے بھی آمریت کے خلاف بھرپور اور دلیرانہ جدوجہد کی، بھٹو کے حامیوں اور پیروکاروں کو بھی کوڑے، قیدِ تنہائی اور پھانسی سمیت ہر قسم کے غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ جمہوری اور آمریت پسند قوتوں کے درمیان جنگ آج بھی جاری ہے، ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ اقتدار عوام کو دے دیا جائے ورنہ سب کچھ ختم ہو جائے گا، یہ الفاظ آج کے لیے بھی درست ہیں کیونکہ ہم آج بھی پاکستان کی جمہوری بقا کے لیے لڑ رہے ہیں۔

مزید خبریں :