پاکستان
Time 14 جولائی ، 2021

'چیئرمین سینیٹ الیکشن سے متعلق پارلیمنٹ ہی متعلقہ فورم ہے'

چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں ووٹ مسترد ہونے سے متعلق یوسف رضا گیلانی کی انٹرا کورٹ اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت 27 جولائی تک ملتوی ہوگئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کے خلاف یوسف رضا گیلانی کی اپیل پر سماعت کی ۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دوران سماعت دلائل دیے، بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ پریزائیڈنگ آفیسر کے پاس وہ تمام اختیارات تھے جو چیئرمین سینیٹ کے ہوتے ہیں، الیکشن کمیشن کا اس الیکشن میں کردار نہیں تھا، یہ خالصتاً پارلیمنٹ کی اندرونی کارروائی تھی، الیکشن نتیجے کا اعلان بھی پوائنٹ آف آرڈر پر کیا گیا۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ الیکشن سے متعلق پارلیمنٹ ہی متعلقہ فورم ہے، متبادل ریلیف آرٹیکل 61 اور سینیٹ رُولز کے رُول 12 میں موجود ہے، آئین میں پارلیمنٹ اور عدالتوں کی اپنی اپنی حدود میں رہنے کا تعین کیا گیا ہے، پارلیمنٹ کسی زیر سماعت معاملے میں عدالت کی کارروائی میں مداخلت کرسکتی ہے نہ عدالتیں پارلیمان کی کارروائی میں کسی طرح بھی مداخلت کرسکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین کےتحت پارلیمنٹ سپریم ہے اور یہ عدالتوں کے ماتحت نہیں ہے، نہ عدالتوں کو اور نہ ہی سینیٹ کو ایک دوسرے کو نوٹس بھجوانے کا اختیار ہے، سینیٹ کو نہ ہی رٹ پٹیشن اور نہ عدالت کی کارروائی میں فریق بنایاجاسکتا ہے۔

یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ پوائنٹ آف آرڈر پر جواب چیئرمین یا پریزائیڈنگ آفیسر کا نہیں ہوتا، پوائنٹ آف آرڈر پر متعلقہ وزیر ہی جواب دیتا ہے۔

عدالت نے سماعت 27 جولائی تک ملتوی کر دی، چیئرمین سینیٹ کے وکیل آئندہ سماعت پر بھی دلائل جاری رکھیں گے۔

مزید خبریں :