14 فروری ، 2012
اسلام آباد…وفاقی کابینہ نے بیسویں ترمیم کا مسودہ منظور کرلیا ہے۔حکومت اور اپوزیشن اتفاق رائے ہونے کے بعدبیسویں آئینی ترمیم کا نیا متفقہ مسودہ گزشتہ ہفتے تیار کیا گیا ، اس پر غور کے بعد وفاقی کابینہ نے آج اُس کی منظوری بھی دی، توقع ہے کہ اسے آج شام قومی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔قومی اسمبلی میں آج پرائیویٹ ممبر ڈے ہے تاہم ایجنڈا میں بیسیویں ترمیم کی منظوری کو بھی شامل کردیاگیا ہے، نامکمل الیکشن کمیشن کے تحت ہونے والے ضمنی انتخابات کو قانونی تحفظ دینے کے لیے آئین میں بیسویں ترمیم متعارف کرائی گئی۔ اس کی متفقہ منظوری کے لیے حکومت نے اپوزیشن سے مذاکرات کیے تو اس میں مزید ترامیم کے مطالبات حکومت کے سامنے رکھ دیے گئے۔ مجوزہ آئینی ترمیم میں طے پایا ہے کہ نگران حکومت کے قیام کے لیے وزیر اعظم اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نام تجویز کریں گے جبکہ حکمران اور اپوزیشن جماعت کے تین تین رہنما ان ناموں کا جائزہ لے کر اتفاق رائے پیدا کریں گے۔ اگر اتفاق رائے نہ ہوا تو نام ایک اور چھ رکنی کمیٹی کو بھجوائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کے ارکان کی مدت 5 سال کرنے اور ان سے حلف لینے کے معاملے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔