05 اگست ، 2021
گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر لنگر انداز تیل بردار جہاز کےمعاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور اور اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی نے سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تحقیقاتی حکام کے مطابق جہاز بیچنے اور خریدنے والے دونوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ جہاز کی خرید و فروخت اور اسے پاکستان لائے جانے میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔
حکام نے مزید بتایا کہ سلج میں مرکری کا لیول خطرناک حد سےبھی زیادہ ہے جسے لانا ممنوع ہے، اس سلسلے میں ڈی جی پورٹس اینڈ شپنگ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی ٹیم نے کام کیا۔
گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر لنگرانداز تیل بردار جہاز کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی کی تحقیقات حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں اور تحقیقاتی کمیٹی نے سخت کارروائی کا فیصلہ کیاہے۔
حکام نے بتایا کہ سلج میں مرکری لیول پی سی ایس آئی آر کی رپورٹ سے واضح ہوا ہے، مرکری ملا سلج پاکستان میں داخل نہیں ہوسکتا، سلج میں موجود مرکری کے لیول کے بارے میں بھی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔
تحقیقاتی حکام نے دعویٰ کیا کہ جہاز میں سلج کے بارےمیں انٹرپول کی معلومات درست نہیں ہیں، جہاز میں 1500 ٹن نہیں بلکہ صرف 50 ٹن کے قریب سلج موجود ہے جبکہ انٹرپول نے جہاز میں 1500 ٹن سلج ہونے کا بتایا تھا۔
تحقیقاتی حکام نے مزید بتایا کہ جہاز بیچنے والےکے خلاف کارروائی کےلیے انٹرپول سے رابطہ کریں گے۔
اس معاملے کی تحقیقات ڈی جی پورٹس اینڈ شپنگ کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے کی جس میں وزارت دفاع، ایم ایس اے، ایف آئی اے، انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی بلوچستان اور کلامیٹ چینج کے نمائندے بھی شامل ہیں۔