Time 11 اگست ، 2021
پاکستان

کراچی: سی ویو پر پھنسے جہاز کو نکالنے کیلئے آپریشن روک دیا گیا

کراچی کے ساحل پر پھنسے ہینگ ٹونگ جہاز کو نکالنے کے لیے آپریشن روک دیا گیا۔

حکام کے مطابق بارج کی آمد میں تاخیر کی وجہ سے آپریشن روکا گیا جو اب کل بحال ہوگا۔

ماہرین کی رائے

دوسری جانب جہاز کے تحویل میں لیے جانے پر شپنگ ماہرین کا کہناہےکہ ریت میں پھنسا جہاز تحویل میں لینے سےکہیں پہلے مددکے احکامات آنے چاہیے تھے، ایسے جہاز  جسے مالک اورکریو نے نہیں چھوڑا اسے تحویل میں نہیں لیا جاسکتا جب کہ لاوارث جہاز کی ہی تحویل ممکن ہے۔

جہاز کو کسی اور سبب سے تحویل میں لینے کیلئے کورٹ آرڈر ضروری ہے: ماہرین

ماہرین کا کہنا ہےکہ جہاز کو کسی اور سبب سے تحویل میں لینے کیلئے کورٹ آرڈر ضروری ہے، جہاز کو واجبات کی ادائیگی کی مد میں روکا جا سکتا ہے۔

حکومتی مؤقف

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور میری ٹائم مولوی محمد نے کہا کہ مرکنٹائل شپنگ قوانین کے تحت جہاز میں خرابی پر تحویل ممکن ہے، قوانین میں جہاز کو روکنے کی گنجائش موجود ہے، جہاز کی سکیورٹی پر اخراجات و دیگر وصولی سے پہلے نہیں جانے دیں گے۔

جہاز حکومتی تحویل میں

کراچی کے ساحل پر پھسنے والے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو حکومت پاکستان نے تحویل میں لے لیا۔

بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو حکومتی تحویل میں لینے کا حکم نامہ وزارت برائے بحری امور نے جاری بھی کر دیا ہے۔

حکم نامے کے مطابق ماہین نے بحری جہاز ہینگ ٹونگ 77 کو سمندری کاموں کے لیے ناقابل استعمال قرار دیا ہے اور پاکستان مرچنٹ آرڈیننس کے تحت بحری جہاز کو حکومت نے تحویل میں لیا ہے۔

جہاز کب پھنسا؟

کراچی کے ساحل پر 21 جولائی کو کارگو بحری جہاز پھنسا جس پر کئی کنٹینر لدے ہوئے ہیں۔

کے پی ٹی کے ترجمان کے مطابق جہاز کا انجن کمزور ہونے کی وجہ سے جہاز اونچی لہروں کے باعث ساحل پر آگیا۔

جہاز کے کپتان کے مطابق جہاز کا ایک اینکر 20 جولائی کو ٹوٹا، جہاز کو فوری برتھ دینے کی درخواست کی کیونکہ ایک اینکر کے ساتھ جہاز سنبھالنا مشکل تھا لیکن برتھ نا دی گئی۔

کپتان نے بتایا کہ بحری جہاز کا دوسرا اینکر 20 اور 21 جولائی کی درمیانی شب رات 1 بج کر 15 منٹ پر ٹوٹا، بحیثیت کیپٹن ایک بج کر 20 منٹ پر ایمرجنسی کال کی، ایمرجنسی کال پورٹ قاسم اور منوڑہ بھی سن رہا تھا لیکن کے پی ٹی کنٹرول نے کوئی مدد نا کی، کے پی ٹی کنٹرول نے افسران کے میٹنگ میں ہونے کا بتایا۔

مزید خبریں :