01 ستمبر ، 2021
آسمانی بجلی نےکراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں کو 'زمینی بجلی' سے محروم کردیا، کئی گھنٹوں بعد بھی کراچی کے بیشتر علاقوں میں تاحال بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کا کہنا ہے کہ شام 4 بجکر 9 منٹ پر جامشورو سوئچ یارڈ پر آسمانی بجلی گری، سسٹم محفوظ رہا مگرکے الیکٹرک اور حیسکو کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
کراچی میں کے الیکٹرک کے 1900 میں سے 1400 فیڈرز ٹرپ ہونے پر شہرکے 80 فیصد علاقوں کی بجلی غائب ہوگئی،شہر کے مختلف علاقوں ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد،کلفٹن، ڈیفنس اور ایف بی ایریا کے مختلف علاقوں سمیت گلشن اقبال،گلستان جوہر،صدر اور ملیرکے علاقوں میں بھی بجلی بند رہی۔
بریک ڈاؤن کے ایک گھنٹےکے اندر نیشنل گرڈ سے بجلی بحال ہوگئی مگر کراچی کےکئی علاقےگھنٹوں بجلی سے محروم رہے اور تاحال بیشتر علاقوں میں بجلی غائب ہے۔
اچانک بجلی غائب ہونے سے گھریلو معمولات، دفتری کام اور تجارتی سرگرمیاں چوپٹ ہوکر رہ گئیں، بریک ڈاؤن کا اثر پانی کے نظام پر بھی پڑا اور گھارو، دھابیجی، پپری اور حب سے پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
پاور ڈویژن کے ذرائع کا بتانا ہےکہ نیشنل گرڈ سےکے الیکٹرک کو بجلی کی فراہمی شام پونے پانچ بجے بحال کردی گئی تھی تاہم کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود کراچی کے کئی علاقوں میں تاحال بجلی بحال نہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب اب کے الیکٹرک کے ترجمان نے 1900 میں سے 900 فیڈرزبند ہونےکا اعتراف کرلیا ہے،کے الیکٹرک کا کہنا ہےکہ 986 فیڈرز کے ذریعے بلا تعطل بجلی فراہم کی جارہی ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق دھابیجی سمیت واٹربورڈ پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی بحال کی جا چکی ہے اور ائیرپورٹ پر بھی بجلی کی فراہمی جاری ہے۔
حیسکو حکام کا کہنا ہے کہ حیسکو ریجن کے بھی 71 گرڈ اسٹیشن بند ہوئے، مٹیاری ، جامشورو،ٹنڈو الہٰ یار،سانگھڑ ، ٹنڈو آدم ،بدین،تھرپارکر،ٹنڈو محمد خان اورکوٹری میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔