پاکستان
Time 13 اکتوبر ، 2021

نابینا افراد اپنے مطالبات کیلئے ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے

کراچی، لاہور اور پشاور میں نابینا افراد دوسرے روز بھی سڑکوں پر  آگئے، مظاہرین نے ملازمتوں میں کوٹہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

 کراچی میں سندھ اسمبلی کے باہر نابینا افراد کی جانب سےاپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دیا جارہا ہے ، مظاہرے کے باعث سندھ اسمبلی کے سامنے کی سڑک ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔

 مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ کافی عرصے سےتعلیم کے باوجود سرکاری نوکریوں میں کوٹے کی سیٹوں پر نابینا افراد کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ 

مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم بھی پڑے لکھے ہیں ہمیں کیوں نظرانداز کیا جارہا ہے اور جب تک ہمارے  مطالبات پورے نہیں ہوں گے احتجاج جاری رہےگا اور اگر مطالبات پورے نہیں ہوئے تو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے۔

اس کے علاوہ لاہور میں بھی بینائی سے محروم افراد ایک مرتبہ پھر اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین کا فیصل چوک مال روڈ پر دھرنا رات گئے بھی جاری ہے۔

نابینامظاہرین نےدن بھر مال روڈ پرفیصل چوک کوچاروں اطراف سے بند کیےرکھا جس کی وجہ سے ریگل چوک، ایجرٹن روڈ اور فیصل چوک سے ٹریفک ڈائیورشن لگانا پڑی، مظاہرین دن بھر احتجاج کے بعد رات کو سڑک پر ہی سوگئے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے 2019 میں ملازمتوں میں کوٹہ دینےکاتحریری معاہدہ کیا تھا لیکن ابھی تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک ان کا دھرنا جاری رہے گا۔

ادھر پشاور میں بصارت سے محروم افراد نے ضلعی انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد احتجاجی دھرنا ختم کرکے خیبرروڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا ۔

نابینا افراد گزشتہ تین دن سے اپنے مطالبات کے حق میں صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنے پر بیٹھے تھے،مظاہرین نے خیبرروڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لیے بندکیا ہوا تھا جس سے ٹریفک کی روانگی شدید متاثرہوئی ۔

ضلعی انتظامیہ نے تحریری شکل میں نابینا افراد کے ساتھ معاہدہ کیا ، معاہدے کے تحت نابینا افراد کو ان کی تعلیمی قابلیت کے مطابق نوکریاں دی جائیں گی۔

مزید خبریں :