04 نومبر ، 2021
اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میری دو خاندانوں سے ذاتی لڑائی نہیں، ان سے دوستی ہوا کرتی تھی۔
اکادمی ادبیات پاکستان میں ایک تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سب کہتے ہیں آپ دو بڑے خاندانوں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں، دو خاندانوں سے ذاتی لڑائی نہیں، میری ان سے دوستی ہوا کرتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ دو طرح کے چیلنجز ہیں ،ایک چیلنج ہے کہ ہم کرپشن کو قبول کرلیں، مجھ سے کہتے ہیں اپوزیشن لیڈر سے ہاتھ نہیں ملاتے، اپوزیشن لیڈر پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں، اپوزیشن لیڈر سے ہاتھ ملانے کا مطلب ہے کرپشن کو قبول کرنا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ برطانیہ میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا کہ اربوں روپے کی کرپشن کا الزام ہو اور اسمبلی میں دو دو گھنٹے تقریریں کریں، جو قوم اچھے اور برے کی تمیز ختم کرتی ہے وہ مرجاتی ہے۔
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ موبائل فون بند نہیں کرسکتے لیکن بچوں کو رول ماڈل دے سکتے ہیں، ہمیں معاشرے کے لیے فکری انقلاب چاہیے، پاکستان میں سب سے زیادہ جنسی جرائم بڑھ رہے ہیں، جنسی جرائم بڑھنا ہمارے لیے شرم کی بات ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ موبائل فون کے چیلنج سے معاشرے میں بہت بڑی تبدیلی آرہی ہے، بچوں کے ساتھ زیادتیاں بڑھیں، زینب کیس سامنے آیا، عورتوں سے زیادتیوں کے کیسز ہیں لیکن ان پر اب بات نہیں ہوتی۔
عمران خان نے کہا کہ اسکالرز کا کام تجزیہ کرنا ہوتا ہے، قوم کی رہنمائی کریں، مدینہ کی ریاست میں تعلیم پر زور دیا گیا، یہودیوں کا دنیا پر تعلیم کی وجہ سے غلبہ ہے، جو انسان حضوراکرم ﷺ کی سنت پر چلے گا اوپر جائےگا۔