06 نومبر ، 2021
مارکیٹ میں آج کل ایرانی ٹماٹر آئے ہوئے ہیں جو قیمت میں بھی زیادہ ہے اور ان میں وہ ذائقہ بھی نہیں۔
یہ ٹماٹر دیکھنے میں تو خوبصورت ہے لیکن دیسی ٹماٹر سے مہنگا اور اس میں ذائقہ بھی نہیں ہے۔
اس ٹماٹر کو استعمال کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس میں ذائقہ کم ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ آج کل بازار میں ایرانی ٹماٹر آئے ہوئے ہیں جو خود بھی لال ہیں اور ان کی قیمت پوچھنے والے بھی قیمت سن کر لال ہوجاتے ہیں۔
کہتے ہیں گرفت کمزور ہو جائے تو بغاوت جنم لیتی ہے، ملک میں قیمت کا انتظام اپنی گرفت کھو رہا ہے اور نتیجے میں بازار میں بکنے والی اشیاء کے نرخ بغاوت پر اتر آئے ہیں، چینی کے روگ کا ابھی سوگ پورا نہیں ہوا کہ ٹماٹر نکل آئے ہیں میدان میں۔
اس موسم میں بدین کا ٹماٹر تیار ہورہا ہے، کوئٹہ کا ٹماٹر ختم ہے، اس لیے ملکی ضرورت ایرانی ٹماٹر پوری کر رہا ہے۔
دیکھنے میں تو یہ خوبصورت ہے، لالی بھی سرخ گلاب کی سی ہے، لوگ کہتے ہیں کہ اس کا ذائقہ مگر کراچی کی بریانی کے ساتھ میچ نہیں کرتا، رہی بات قیمت کی تو وہ کلو کے 200 روپے ہیں۔
اب بدین کے ٹماٹر مارکیٹ میں آنے سے قبل ایرانی ٹماٹر ہی لوگوں کو خریدنا ہوگا، یہ ہر سال کی کہانی ہے لیکن اس حوالے سے کوئی پیشگی انتظام نہیں کیا جاتا۔