09 نومبر ، 2021
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا ہےکہ انہوں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں جو کھلاڑی مانگے وہ ملے اور اب وہ کھل کر فیصلے کررہے ہیں۔
دبئی میں ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابراعظم نے کہا کہ آسٹریلیا سے مقابلہ ٹورنامنٹ کا اہم میچ ہے، اس روز اچھی کرکٹ کھیلیں گے اور سیمی فائنل میں بھی مستقل مزاجی کو برقرار رکھیں گے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ہر میچ میں تھوڑی بہت کمزوریاں نظر آئیں، کبھی بیٹنگ، کبھی بولنگ تو کبھی فیڈنگ میں خامیاں ہوئیں لیکن اچھی بات ہے کہ ہم ان خامیوں کو دور کررہے ہیں۔
بابراعظم کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے بائیو سکیور ببل ایک مشکل زندگی ہے، دو سے ڈھائی سال ببل میں رہ کر کرکٹ کھیلی، ببل کی وجہ سے اگر کوئی کھلاڑی پریشان ہوتا ہے تو مل کر اس کا حوصلہ بڑھاتے ہیں تاہم بائیو سکیور ببل میں بھی گروپ سرگرمیاں ہوتی رہتی ہیں۔
قومی کپتان نے مزید کہا کہ ورلڈکپ میں جو کھلاڑی مانگے تھے وہ ملے جس کی وجہ سے کھل کر فیصلے کیے، 8 سے 10 کھلاڑی وہی ہیں جو چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ کا حصہ تھے۔
'ہر میچ میں نیا کھلاڑی مین آف دی میچ ہوتا ہے'
ٹیم کی کارکردگی سے متعلق بابر نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ ہر میچ میں نیا کھلاڑی مین آف دی میچ ہوتا ہے اور بحیثیت کپتان یہ میرے لیے اچھی بات ہے۔
کپتانی سے متعلق ان کا کہنا تھاکہ کپتانی کی ذمہ داری لی ، سب نے اعتماد دیا، اس وجہ سے فیصلے کرنے میں آسانی ہوئی، کپتانی سیکھ رہا ہوں اور یہ عمل جاری رہے گا۔
فاسٹ بولر حسن علی سے متعلق قومی کپتان کا کہنا تھا کہ وہ بحیثیت کپتان حسن علی کو باہر نہیں کرسکتے، حسن کو ایسے وقت پر کم بیک کرنے کی ضرورت ہے اور وہ ضرور کم بیک کرے گا، ٹیم میں 11 کے 11 کھلاڑی پرفارم نہیں کرتے، جیت ٹیم ایفرٹ کی بدولت ہی ملتی ہے۔
بابر نے مزید کہا کہ پاور پلے میں کبھی کنڈیشن تو کبھی حکمت عملی کے ساتھ تیز رنز نہیں بنتے، اچھی بات ہے اگر ابتدائی بیٹرز جلد آؤٹ ہوجائیں تو مڈل آرڈر اسکور کررہا ہے۔