پاکستان
Time 16 نومبر ، 2021

این اے 133 الیکشن: لاہور ہائیکورٹ نے بھی جمشید چیمہ کی درخواست مسترد کردی

لاہور ہائیکورٹ نے این اے 133 سے تحریک انصاف کے امیدوار جمشید چیمہ اور اُن کی اہلیہ مسرت چیمہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف درخواستیں خارج کر دیں۔

جمشید اقبال کے کاغذات نامزدگی تجویز کنندہ کا حلقے کا ووٹر نہ ہونے کی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے مسترد کیے تھے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ  نے جمشید چیمہ اور اُن کی اہلیہ مسرت چیمہ کی درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواستوں میں ضمنی الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ دو رکنی بینچ نے دلائل سننے کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ مختصر وقفے کے بعد سنایا۔

 دو رکنی بینچ نے تحریک انصاف کے امیدواروں کی درخواستیں خارج کر دیں۔ بینچ کے روبرو درخواست گزاروں کے وکیل نے نشاندہی کی کہ تجویز کنندہ کے تمام گھر والوں کے ووٹ این اے 133 میں درج ہیں۔ این اے 133 کی کئی یونین کونسلز میں آبادی سے زیادہ ووٹرز ہیں۔

وکیل نے دعویٰ کیا کہ حلقے میں 46 ہزار ووٹرز مشکوک ہیں اسی لیے اس الیکشن شیڈول کو کالعدم کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔

واضح رہے کہ جمشید چیمہ اور اُن کی اہلیہ کے کاغذات نامزدگی تجویز کنندہ این اے 133 کا ووٹر نہ ہونے کی بنیاد پر ریٹرنگ آفیسر نے مسترد کر دیے تھے۔

اس فیصلے کو الیکشن اپیلٹ ٹریبونل نے بھی برقرار رکھا اور اب لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے بھی اس فیصلے کے خلاف درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔

خیال رہےکہ این اے 133 لاہور میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 5 دسمبرکو ہوگی۔ این اے 133 کی نشست مسلم لیگ ن کے رکن پرویز ملک کے انتقال سے خالی ہوئی تھی۔

لاہور کے حلقہ این اے 133 میں ضمنی الیکشن کے لیے 11 امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کردیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی فہرست کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی شائستہ پرویز کو شیر اور پیپلزپارٹی کے اسلم گل کو تیر کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

فرسٹ ڈیموکریٹک فرنٹ کی غلام فاطمہ گیلانی کو گھنٹی، تحریک اصلاحات پاکستان کے عبد العزیز کو پگڑی اور 7 آزاد امیدواروں کو بھی دیگر انتخابی نشان الاٹ کیے گئے۔

مزید خبریں :