زیر حراست ملزمہ پر خاتون کا تشدد، آئی جی پنجاب نے نوٹس لے لیا، لیڈی کانسٹیبل برطرف

قصور میں زیر حراست ملزمہ کو ایک خاتون نے تشدد کا نشانہ بنایا جس دوران لیڈی کانسٹیبل کی جانب سے ویڈیو  بھی بنائی جاتی رہی۔

جیو نیوز کے مطابق ملزمہ پر تشدد کا واقعہ قصور  کے تھانہ صدر  میں پیش آیا جہاں  ملزمہ جمیلہ پر  ساجدہ نامی خاتون  نے تشدد کیا اور تشدد کے دوران خاتون نے   لیڈی کانسٹیبل کو اپنا موبائل فون دے کر ملازمہ  پر تشدد کی ویڈیو بھی بنوائی۔

زیر حراست ملزمہ کی ویڈیو وائرل ہونے پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او  ) صہیب اشرف نے  ایکشن لیتے ہوئے  تفتیشی افسر حیدر علی، لیڈی کانسٹیبل اورتشدد کرنے والی خاتون  ساجدہ کےخلاف مقدمہ درج کرادیا۔

 پولیس کےمطابق ملزمہ جمیلہ ڈکیتی کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہے، تشدد میں ملوث خاتون ساجدہ کو گرفتار  کیا جاچکا ہے جب کہ   تفتیشی انسپکٹر  اورلیڈی کانسٹیبل کومعطل کرکے قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب نے  ڈکیتی واردات میں زیر حراست خاتون پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے لیڈی کا نسٹیبل اور پولیس اہلکار کو نوکری سے برخاست کرنے کا حکم دے دیا۔

ترجمان کے مطابق آئی جی پنجاب کے حکم پر واقعے میں ملوث پرائیویٹ خاتون اور اہلکاروں کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔ 

آئی جی کا کہنا تھا کہ   پنجاب پولیس میں ایسی کالی بھیڑوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

مزید خبریں :