دنیا
Time 11 جنوری ، 2022

امریکا نے آنگ سان سوچی کی سزا کو انصاف کی توہین قراردےدیا

امریکا نے میانمار کی نوبیل انعام یافتہ برطرف سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کی سزا کو انصاف کی توہین قراردےدیا۔ —فوٹو: فائل
امریکا نے میانمار کی نوبیل انعام یافتہ برطرف سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کی سزا کو انصاف کی توہین قراردےدیا۔ —فوٹو: فائل 

امریکا نے میانمار کی نوبیل انعام یافتہ برطرف سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کی سزا کو انصاف کی توہین قراردےدیا۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈپرائس نے میانمار کی فوجی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ آنگ سان سوچی سمیت تمام منتخب رہ نماؤں اور غیر منصفانہ طور پر نظر بند تمام افراد کو رہا کیا جائے۔

اس کے علاوہ ناروے کی نوبیل کمیٹی نےبھی آنگ سان سوچی کی سزا کی مذمت کی اور خدشات کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ میانمار کی عدالت نے آنگ سان سوچی کو چار سال قید کی سزا سنائی تھی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق آنگ سان سوچی کوجن الزامات پر 4 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ان میں واکی ٹاکیز کا غیر قانونی استعمال، درآمد اورکورونا کے قوانین کو توڑنا شامل ہیں۔

واضح رہے کہ آنگ سان سوچی کو پہلی بار گزشتہ سال دسمبر میں کورونا وائرس سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر مقامی عدالت نے 4 سال کی قید سنائی تھی جسے بعد میں دو سال کردیا گیا تھا۔

تاہم تازہ ترین سزا کے بعد معزول رہنما کی کل قید کی مدت 6 سال ہوگئی ہے ۔

مزید خبریں :