11 جنوری ، 2022
قومی ادارہ برائے امراض قلب کراچی میں عملے کا مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاج دوسرے روز بھی جاری رہا جس کے باعث دور دراز سے اسپتال آنے والے غریب مریض طبی امداد کو ترستے رہے۔
اسپتال کے ملازمین نے مرگزی دروازہ بند کر بیماروں کا داخلہ ہی بند کرکے دھرنا دے دیا۔ مظاہرین نے سرکاری اوقات کار میں کام کابائیکاٹ کیا اور او پی ڈیز بند رکھیں جبکہ احتجاج کے باعث دور دراز سے آنے والے مریض اور ان کے تیمار دار رل گئے۔
کسی کو دو ماہ قبل ڈاکٹر نے معائنے کا وقت دیا تھا تو کسی کے آپریشن کی تاریخ تھی لیکن سب بے بسی اور لاچاری سے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں عملے کا احتجاج دیکھتے رہے۔
وہی احتجاجی ملازمی دو بجے کے بعد اسی اسپتال میں پرائيویٹ ڈیوٹی کیلئے پہنچ گئے اور پیسے دے کر علاج کروانے والوں کیلئے اسٹاف دستیاب ہوگیا۔
دوسری جانب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جب سندھ حکومت فنڈز فراہم کرے گی، واجبات ادا کردیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ مظاہرین نے ہیلتھ الاؤنس،کورونا الاؤنس اور مستقل کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔