18 فروری ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافی محسن بیگ سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ ملزم کے علاوہ کوئی بھی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست نہیں کر سکتا۔
صحافی محسن بیگ کے خلاف پیکا ایکٹ اور دہشتگردی کے مقدمات کے اخراج کی درخواستوں پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔
محسن بیگ کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے بتایا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے فیصلہ دیا تو ان کے خلاف شکایت درج کرانے کی بات ہو رہی ہے۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ اس عدالت کے ماتحت جج کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، افسوسناک ہے کہ وزیراعظم تک اس معاملے میں شامل ہو گئے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ کسی جج کو دھمکی نہیں دی جا سکتی، ملزم کے علاوہ کوئی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست دائر نہیں کر سکتا۔
محسن بیگ کے وکیل نے کہا کہ ایس ایچ او کے روم میں میرے موکل کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس پر عدالت نے آئی جی اسلام آباد پولیس کو محسن بیگ پر پولیس اسٹیشن میں تشدد کی رپورٹ 21 فروری تک جمع کرانے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ صحافی محسن بیگ کو بدھ کے روز ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کو محسن بیگ کے گھر بغیر وارنٹ چھاپے کو غیر قانونی قرار دینے والے جج کے خلاف کارروائی کرنے کا کہا تھا۔