08 مارچ ، 2022
پنجاب میں تحریکِ انصاف مزید مشکلات میں گھِر گئی ہے، وفاق میں اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف علیم خان اور جہانگیر ترین گروپ متحرک ہوگیا ہے۔
جہانگیر ترین گروپ کے 20 ارکان پنجاب اسمبلی اگر ن لیگ کا ساتھ دیں تو بزدار حکومت ختم ہوسکتی ہے جبکہ آئینی ماہرین کہتے ہیں کہ فلور کراسنگ کو ثابت کرنے کا طریقہ کار بہت پیچیدہ ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف اور اس کے اتحادیوں کےارکان کی تعداد 198 ہے، ان میں تحریک انصاف کے 183، ق لیگ کے 10، آزاد 4 اور ایک راہِ حق پارٹی کا رکن ہے۔
ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور ایک آزاد ووٹ کے ساتھ اپوزیشن ارکان کی تعداد 173ہے، ن لیگ کے 165، پیپلز پارٹی کے 7 اور ایک آزاد ووٹ اُن کا حمایتی ہے۔
کسی بھی اتحادکو حکومت بنانے کیلئے 186 ووٹ چاہئیں۔ دوسری جانب آئینی ماہرین کہتے ہیں کہ پارٹی کے خلاف ووٹ دینے پر فلور کراسنگ لاگو ہوجاتی ہے تاہم فلور کراسنگ کو ثابت کرنے کا طریقہ کار بہت پیچیدہ ہے، اس میں 4 ماہ سے زیادہ عرصہ لگ جاتا ہے۔