13 مارچ ، 2022
پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر فہیم اشرف کا کہنا ہے کہ کراؤڈ کی خواہش تو ہوتی ہے کہ ہر اوور میں چوکے چھکے دیکھیں مگر ٹیسٹ کرکٹ میں ایسا نہیں ہوتا کہ ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کی طرح چوکے چھکے لگے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں پورا مہینہ سب نے چوکے چھکے دیکھے، ٹیسٹ کرکٹ میں صبر کرنا ہوتا ہے ۔
آسٹریلیا کیخلاف کراچی ٹیسٹ میں دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس میں فہیم اشرف نے کہا کہ پاکستان میں ہمیشہ سے ہی ایسی وکٹیں بنتی رہی ہیں، کراؤڈ کو اگر چوکے چھکے انجوائے کرنے کو نہیں ملے تو کم از کم اپنے فیوریٹ کرکٹرز کے ساتھ انجوائے کرنے کو تو ملا ہی ہے ۔
فہیم اشرف نے کہا کہ فیلڈ پر موجود کھلاڑیوں نے کراچی میں کراؤڈ کو خوب انجوائے کیا ہے۔
ایک سوال پر آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ ہر کسی نے پلان کے مطابق بولنگ کی، کوشش تھی کہ رنز نہ دیں کیوں کہ یہ تینوں فارمیٹ کی بنیاد ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 2 دن میں پچ کو سب نے دیکھ لیا کہ پچ سلو ہے لیکن جان لگا کر بولنگ کریں تو بولرز کو ہیلپ مل جاتی، بال ریورس بھی ہورہا ہے تو بیٹرز کو ٹائم مل جاتا ہے۔
فہیم نے مزید کہا کہ وکٹ پنڈی سے مختلف ضرور ہے کیوں کہ یہاں کا موسم کافی مختلف ہے،اگلے دو روز میں وکٹ تھوڑی اور بدلے گی اور چانس بنے گا اگر ہم اپنا بیسٹ دیں گے تو یہاں بھی اچھا کریں گے۔
فہیم اشرف نے تنقید کا نشانہ بننے والی پاکستانی بولنگ حکمت عملی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پہلے روز جیسی بولنگ کی وہ ٹیم کا پلان تھا ٹیم نے کوشش کی کہ پچ سے مدد نہیں مل رہی تو چانسز خود پیدا کرنے کی کوشش کریں، ٹیم نے کوشش کی مگر ایسا نہیں ہوسکا ، یہی حکمت عملی پنڈی میں کامیاب رہی تھی، لوگوں نے اس پر تنقید کی مگر پنڈی میں بھی پلان کرکے ایسے آؤٹ کیا۔
ایک سوال پر آل راؤانڈر کا کہنا تھا کہ گرم موسم کی وجہ سے محسوس ہورہا ہے کہ وکٹ پر آگے جاکر بریک ملے گا اس لیے امید ہے کہ یہاں رزلٹ آجائے گا۔
واضح رہے کہ کراچی ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں بیٹنگ جاری ہے اور آسٹریلیا نے دوسرے دن کےکھیل کے اختتام پر8 وکٹوں کے نقصان پر 505 رنز بنا لیے ہیں۔