05 نومبر ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے اغوا برائے تعاون کے ایک مقدمہ میں سابق وفاقی وزیر اور بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر یار محمد رند کی درخواست ضمانت منظور کر لی ہے عدالت نے ہدایت کی ہے کہ اگر یار محمد رند کسی اور مقدمہ میں ملوث نہیں تو ان کو رہا کیا جائے ، عدالت نے ان کے وکیل کو پانچ لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت میں موجود ایک خاتون حانی بیگم خانزادی نے عدالت سے استدعا کی کہ یار محمد رند کو رہا نہ کیا جائے ، انہوں نے اپنے چچا کو قتل کیا ہے۔ عدالت نے پراسیکوٹر جنرل بلوچستان سے استفسار کیا کہ یا ر محمد رند کسی اور مقدمہ میں تو ملوث نہیں جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ یار محمد رند کے خلاف اقدام قتل اور ناجائز اسلحہ رکھنے کے حوالے سے 10 سے زائد مقدمات زیر التوا ہیں۔ یار محمد رند کے وکیل جسٹس ریٹائرڈ طارق محمود نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کے خلاف 5 مقدمات کی بلوچستان کے علاوہ کسی اور صوبے میں منتقل کیے جائیں جس پر عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 19 نومبر تک ملتوی کر دی ۔