31 مارچ ، 2022
قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد پر بحث نہ ہوسکی اور اجلاس 3 اپریل کی دوپہرساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں حکومت کی جانب سے سلامتی کمیٹی کے اجلاس کیلئے ہال خالی کرنے کی تحریک پیش کی گئی جسے ایوان نے اکثریت سے مسترد کردیا۔
تحریک نامنظور کیے جانے پر ڈپٹی اسپیکرنےکمیٹی اجلاس کمیٹی نمبر 2 میں کرانے کا اعلان کیا۔
ڈپٹی اسپیکر نے وقفہ سوالات میں ارکان سے سوال کرنے کا کہا لیکن ارکان اٹھ کر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا مطالبہ کرتے رہے۔
ڈپٹی اسپیکر نے طاہرہ اورنگزیب کو سوال کرنے کا کہا اور اس کے بعد چوہدری فقیر احمد اور شازیہ مری کو سوال نمبر بتانے کا کہا جس پر ارکان نے استفسار کیا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کب کروا رہے ہیں؟
اس دوران ایوان میں دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی اور پھر مریم اورنگزیب کو بھی سوال کا کہا تو انہوں نے بھی یہی مطالبہ کیا۔
اس دوران ڈپٹی اسپیکر نے ارکان کی عدم دلچسپی کو بنیاد بنا کر عدم اعتماد پر بحث کرائے بغیر اجلاس 3 اپریل کی دوپہرساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردیا۔