عدالت میں جمع پولیس چالان میں ناظم جوکھیو کا قتل حادثاتی طور پر ہونےکا انکشاف

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

کراچی میں قتل ہونے والے ناظم جوکھیو کا قتل تقریباً 6 ماہ بعد حادثاتی طور پر ہونےکا انکشاف ہوا ہے، پولیس نے چالان میں تمام ملبہ مقتول کی اہلیہ کے بیان پر ڈال کر جان چھڑالی ہے۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرائے گئے چالان کی کاپی جیو نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

پولیس چالان کے مطابق مقتول کی اہلیہ نے ناظم جوکھیو کے قتل کو حادثہ قرار دیا ہے، چالان میں مزید کہا گیا ہےکہ جام کریم (ایم این اے) اور  جام اویس  (ایم پی اے) سمیت 13 ملزمان مقدمے میں ملوث نہیں پائےگئے۔

چالان کے مطابق  قتل ملزم میرعلی، حیدرعلی اور نیاز سالار کے درمیان جھگڑے میں غیر ارادی طور پر ہوا ہے اور  ورثاء نے تمام ملزمان کو اللہ کی خاطر معاف کردیا ہے۔

پولیس چالان میں کہا گیا ہےکہ مدعی مقدمہ اور گواہان کےتازہ بیانات کی روشنی میں جام کریم سمیت 13 ملزمان کے نام خارج کیے جائیں اور  تین ملزمان حیدر علی ،میر علی اور نیاز سالار کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔

 تینوں ملزمان میں سے ایک ملزم نیاز سالار تاحال مفرور ہے، انسداد دہشت گردی عدالت 21  اپریل کو چالان منظور کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ کرے گی۔

مزید خبریں :