پاکستان
Time 03 فروری ، 2022

ناظم جوکھیو قتل کیس: پولیس نے چالان سے اغوا کی دفعہ نکال دی

جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس چالان پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی، عدالت  نے کیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے جمع کرائےگئے  پولیس چالان پرفریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

 عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ پولیس چالان منظورکیے جانے سے متعلق فیصلہ 8 فروری کو سنایا جائےگا، مدعی مقدمہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر کی جانب سے سات ملزمان کو فہرست سے خارج کرنا بدنیتی ہے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ مدعی اور ناظم جوکھیو کی بیوہ نے ضابطہ فوجداری کی سیکشن 161 کے تحت ریکارڈ کرائےگئے بیان میں تمام ملزمان کے کردار واضح کیے ہیں، گواہان کے واضح بیانات کے باوجود ملزمان کو ریلیف دیا گیا،ناظم جوکھیو کو اس کے گھر سے مرضی کے برخلاف جام ہاؤس لے جایا گیا تھا، زبردستی جام ہاؤس لے جانے کے باوجود پولیس نے چالان سے اغوا کی دفعہ خارج کردی ۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ مقدمے کے ابتدائی مرحلے پر ملزمان کو فہرست سے خارج کرنا مناسب نہیں ہے، پولیس تفتیش میں کئی خامیاں واضح نظر آتی ہیں۔

خیال رہےکہ مقتول کے بھائی کا الزام ہےکہ پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس کے مہمانوں کے شکار کی ویڈیو وائرل کرنے پر ناظم جوکھیو کو قتل کیا گیا، ناظم کی لاش کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ کے قریب گذشتہ سال نومبر میں ملی تھی۔

مزید خبریں :