20 اپریل ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اپیل سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔
گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے الیکشن کمیشن کو پاکستان تحریک انصاف کے خلاف نومبر 2014 سے زیر سماعت ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف پی ٹی آئی نے انٹراکورٹ اپیل دائر کرتے ہوئے بعض عدالتی آبزرویشنز کو فیصلے سے حذف کرنے کی استدعا کی ہے۔
پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل میں کہا گیا ہے کہ سنگل بینچ کے فیصلے کا ایک پیراگراف قانون سے مطابقت نہیں رکھتا جس میں ’فیس دی میوزک‘ جیسی اصطلاح بھی استعمال کی، ایسے سخت اور غیر پارلیمانی الفاظ سنگل بینچ کا مینڈیٹ نہیں تھا لہٰذا پیراگراف کو عدالتی حکم نامے سے حذف کیا جائے۔
اپیل میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سنگل بینچ کے فیصلے میں لفظ “فارن فنڈنگ” استعمال کیا گیا جبکہ الیکشن کمیشن کے سامنے فارن فنڈنگ کا نہیں ممنوعہ فنڈنگ کا کیس ہے؟
انٹراکورٹ اپیل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 30 دن میں فیصلے کی استدعا درخواست میں شامل ہی نہیں تھی لہٰذا استدعا ہے کہ سنگل بنچ کا 30دن میں فیصلے والا حکم نامہ کالعدم قرار دیا جائے۔
رجسٹرار ہائیکورٹ نے انٹراکورٹ اپیل پر بعض اعتراضات عائد کیے تھے جبکہ اپیل کو اعتراضات کے ساتھ ہی کل سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل بینچ کل درخواست پر سماعت کرے گا۔