29 اپریل ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے بیوروچیف کو12 مئی کو طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اینکر ارشد شریف کو ہراساں کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ جائز تنقید حوصلہ افز ہے لیکن بے بنیاد سیاسی بیانیے اور عدلیہ کے خلاف منظم مہم کے سنگین نتائج ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پٹیشنر اور اے آر وائی کے وکیل سے 9 اپریل کے واقعات کے تناظر میں عدلیہ مخالف منظم مہم بارے پوچھا گیا کہ کیا اس شام کوئی پٹیشن سنی گئی جس سے کوئی متاثر ہو یا کسی آئینی ادارے کی کارروائی میں مداخلت ہو؟ اس سوال کا جواب نفی میں تھا، وہ اس بات سے ناواقف تھے کہ ماضی میں بھی عدالت نے مقررہ عدالتی اوقات کے بعد پٹیشنز سنیں۔
حکم نامے کے مطابق موجودہ درخواست عدالتی اوقات کار کے بعد مروجہ طریقہ کار کے بغیر دائر ہونے کے باوجود سنی اور آرڈر جاری کیا، وکلا اس بات سے بھی ناواقف تھے کہ 9 اپیل کو دائر ہونی والی درخواست کو مثالی جرمانے کے ساتھ خارج کیا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ بتایا گیا کہ اے آر وائی نیوز نے سپریم کورٹ اور اس عدالت کو بدنام کرنے اور عوام کا عدالتی نظام پر اعتماد ختم کرنے کی کوشش کی، افسوس کے ساتھ اعتراف کیا گیا کہ جبری گمشدگیوں کے متاثرین یا بلوچستان کے طلبہ کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مسائل کو وقت دینا چینل کی پالیسی نہیں۔
عدالت کا تحریری حکم میں کہنا تھاکہ ڈائریکٹر ایف آئی اے ہمایوں بشیر تارڑ کے مطابق ارشد شریف یا اے آر وائی سے وابستہ کسی صحافی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی، پٹیشنر کے وکیل کے مطابق ان کے موکل اور کچھ دیگر صحافیوں کو دھمکی آمیز پیغامات موصول ہوئے ہیں۔
عدالت نے آرڈر میں لکھا صحافیوں کی جانب سے ماضی میں بھی عدالت کو ایسی شکایات موصول ہوتی رہی ہیں، ڈائریکٹر ایف آئی اے نے یقین دہانی کرائی کہ کسی کو غیر ضروری طور پر ہراساں نہیں کیا جائے گا، عدالت کے پاس کوئی وجہ نہیں کہ وہ ایف آئی اے کی جانب سے دیے گئے بیان پر شک کرے۔
عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی اے اور پولیس کسی صحافی کو پیشہ وارانہ امور کی ادائیگی پر کوئی کارروائی یا انہیں ہراساں نہ کریں، اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف آئندہ سماعت پر پیش ہو کر عدلیہ کے خلاف منظم مہم کی وضاحت کریں۔
عدالت نے صحافی افضل بٹ اور کورٹ رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ثاقب بشیر کو معاون مقرر کردیا۔ کیس کی مزید سماعت 12 مئی کو ہو گی۔