09 نومبر ، 2012
کراچی …پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ بطور پاکستانی فرض بنتا ہے کہ جنرل کیانیکے بیان خوش آیند قرار دوں،فوج کی چھتری کے بغیرپہلی بارحکومت اپنی آئینی مدت پوری کررہی ہے،حکومت انتخابات کی تاریخ پرسسپنس ختم کرے،دوٹوک الفاظ میں کہناچاہتاہوں کہ حکومت ایف آئی اے سے ضرورتفتیش کرائے،سابق وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کی شب جیو ٹی وی کے مشہور پروگرام آج کامران خان کیساتھ''''میں اپنی تفصیلی انٹرویو میں کیا۔میاں نوازشریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات واضح ہیں اوران پرعمل ہوناچاہیے، انھوں نے کہا کہ جنرل کیانی نے آئین اورقانون کی بالادستی کی بات کی،میں فوج کیخلاف نہیں ہوں،بعض جرنیلوں سے مجھے شکایت رہی ہے،جرنیلوں نے منتخب حکومتیں توڑیں،یہ کام بعض صدورنے بھی کیا۔ ایک سوال کے جواب میں میاں نواز شریف نے کہا کہ یونس حبیب نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے مجھے پیسے دیے،لیکن 1990میں برسراقتدار آنیوالی ہماری حکومت نے فوری طورپریونس حبیب کونوکری سے نکالا،اگریونس حبیب ہمارے محسن ہوتے توکیاہم انھیں نوکری سے نکالتے،یونس حبیب نے خیبرپختونخوامیں پیرصابرشاہ کی حکومت گرانے کیلیے پیسے دیے،میری حکومت گرانے کیلیے پنجاب میں پیسے بوریوں میں بھرکرلائے گئے، انھوں نے کہا کہ ہم خندہ پیشانی کیساتھ موجودہ حکومت کوبرداشت کیا،موجودہ حکومت کی کئی پالیسیوں سے اختلافات ہیں۔لیکن جمہوریت کے تسلسل کے لیے ہم نے انھیں برداشت کیا۔