17 فروری ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے پی آئی سی کے جعلی ادویہ کیس کی سماعت پیر سے لاہور میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت پنجاب نے عدالت کو سینئر ڈاکٹرز کی معطلی کا حکم واپس لینے کی یقین دہانی بھی کرادی ہے جبکہ وفاقی نے وفاقی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کے قانون کو مسودہ عدالت کو پیش کردیاہے ۔جسٹس تصدق جیلانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے پی آئی سی کے جعلی ادویہ اسکینڈل کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی ۔ اٹارنی جنرل مولوی انوارالحق نے عدالت کو بتایاکہ وفاقی ڈرگ ریگولیٹری ایجنسی قائم کرنے کیلئے صوبوں نے وفاق کو اختیار دے دیا ہے، اس ایجنسی کے قانون کا ڈرافٹ عدالت میں پیش کیاگیا،عدالت نے لاہور میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے متعلق پوچھا اور ریمارکس میں کہاکہ ڈاکٹرز کی معطلی سے قبل قواعد کے مطابق کیا شوکاز نوٹس جاری کیا گیا، ججز نے کہاکہ حکومت پنجاب جلد بازی میں اقدام کیوں کررہی ہے،عدالت رائے نہیں دینا چاہتی لیکن کیا ایسا اقدام غیر قانونی نہیں ہے، ایڈدوکیٹ جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ ڈاکٹرز کی معطلی کا حکم واپس لے لیا جائے گا، مزید کارروائی قانون کے مطابق کی جائے گی، عدالت نے آرڈر میں کہاکہ تحقیقات میں ذمہ داری کا تعین ہونے پر ہی اقدام کیا جائے، عدالت نے ینگ ڈاکٹرز کے صدر اور جنرل سیکریٹری کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹری کاشعبہ ، معزز اور معتبر ہے، ان سے توقع نہیں کہ علاج کرنا چھوڑ دیں، عدالت نے سیکریٹری صحت کو ڈاکٹرز کے مسائل حلد کرانے کی ہدایت بھی دی، آج ایف آئی اے نے عدالت کو بتایاکہ بغیر لائسنس والی کمپنی کے علاوہ ادویہ کمپنیوں کے دیگر مقدمات خارج کردیئے گئے ہیں۔