پانی کی قلت، دریائے سندھ بعض مقامات پر صحرا بن گیا

آموں کے باغات سمیت دیگر سبزیوں کی 50 فیصد فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے— فوٹو: اے پی پی/ 8 مئی 2022
آموں کے باغات سمیت دیگر سبزیوں کی 50 فیصد فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے— فوٹو: اے پی پی/ 8 مئی 2022

پانی کی قلت کے باعث دریائے سندھ بعض مقامات پر صحرا بن گیا  اور فصلیں سوکھ گئیں۔

سندھ کے بیراجوں میں پانی کی قلت اب بھی برقرارہے، سکھر بیراج سے نکلنے والی دادو اور رائس کینال کو اب تک کھولا نہ جاسکا ہے۔

پانی کی قلت کے باعث دریائے سندھ بعض مقامات پر صحرا بن گیا اور فصلیں سوکھ گئیں اور باغات اجڑنے لگے  لیکن اب بھی پانی کی قلت کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا ہے۔

پانی کی قلت کے باعث میرپورخاص ڈویژن میں چاول کی فصل کاشت کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ صوبے میں کپاس کیلئے 6 لاکھ 40 ہزار ہیکٹر میں سے صرف دو لاکھ 30 ہزارہیکٹر پربوائی کی جاسکی ہے۔

اس کے علاوہ آموں کے باغات سمیت دیگر سبزیوں کی 50 فیصد فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب 24گھنٹے میں گڈو بیراج پر1200 کیوسک اورسکھربیراج پر600 کیوسک پانی بڑھا ہے جبکہ چشمہ بیراج سے مزید 30 ہزارکیوسک پانی چھوڑاگیا۔

مزید خبریں :