کراچی میں قتل ہونیوالے 19 سالہ طالبعلم جزلان کے اہلخانہ غم سے نڈھال

24 اور 25 مئی کی درمیانی شب 19 سال کے طالبعلم جزلان کو معمولی جھگڑے پر گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا— فوٹو: فائل
24 اور 25 مئی کی درمیانی شب 19 سال کے طالبعلم جزلان کو معمولی جھگڑے پر گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا— فوٹو: فائل 

سپر ہائی وے پر نجی ہاؤسنگ اسکیم میں نوجوان طالبعلم جزلان کے قتل پر اہلخانہ غم سے نڈھال ہیں جبکہ اہلخانہ نے قاتلوں کےخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

24 اور 25 مئی کی درمیانی رات سپر ہائی پر موجود نجی ہاؤسنگ اسکیم میں دل دہلا دینے والا واقعہ ہوا جہاں 19 سال کے طالبعلم جزلان کو معمولی سے جھگڑے پر گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

جزلان اپنے دو دستوں کے ساتھ پڑھائی کیلئے گھر سے گیا تھا جبکہ وہ بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر اور گھر کا لاڈلا تھا۔ دادی نے جیونیوز کو بتایا کہ جزلان انٹر کر کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بننا چاہتا تھا۔

دوسری جانب جزلان کے قتل کے مقدمہ میں چار ملزمان کو نامز کیا گیا ہے جن میں سے ایک ملزم حسنین اور اس کے والد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس کا بتانا ہے کہ قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ حسنین کے والد کا تھا جسے برآمد کر لیا گیا جبکہ دیگر تین ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

مزید خبریں :