11 جون ، 2022
سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر نے 2011 ورلڈکپ سیمی فائنل کی آپ بیتی سنا ڈالی۔
ایک انٹرویو میں شعیب اخترکا کہنا تھا کہ میرے ساتھ ٹیم منیجمنٹ نے 2011 کے ورلڈکپ سیمی فائنل میں بہت زیادتی کی، ٹیم منیجمنٹ کو سیمی فائنل میں مجھے کھلانا چاہیے تھا۔
ایک انٹرویو میں شعیب اختر کا کہنا تھا کہ میرے پاس دو میچ رہ گئے تھے، میری خواہش تھی کہ پاکستان فائنل کھیلے، مجھے معلوم تھا بھارت پر پریشر ہے اور پاکستان پر کوئی پریشر نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے حوالے سےکہا گیا کہ میں فٹ نہیں ہوں لیکن میچ سے قبل میں نے8 اوورز وارم اپ کے دوران کیے، میں اس میچ میں سہواگ اور سچن ٹنڈولکر کے پیچھے پڑ جاتا۔
سابق فاسٹ بولر نے بتایا کہ میں نے سیمی فائنل کے دوران چھ، سات گھنٹے ڈریسنگ روم میں بہت مشکل سے گزارے، میں نے غصے میں ڈریسنگ روم میں چند چیزیں بھی توڑ ڈالی تھیں، اگر مجھے بھارت کے خلاف کھلایا جاتا تو بھارت پریشر میں ہوتا، پاکستان نے باآسانی بھارت کو 2011 کا ورلڈکپ سیمی فائنل دے دیا۔
خیال رہےکہ 2011 کےکرکٹ ورلڈکپ سیمی فائنل میں بھارت نے پاکستان کو 29 رنز سے شکست دی تھی۔
اس میچ میں شعیب اختر کی جگہ وہاب ریاض کو شامل کیا گیا تھا جنہوں نے 10 اوورز میں 46 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کی تھیں۔