پنجاب کابینہ نے اسپیکر اسمبلی کے اختیارات معطل کردیے

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پنجاب میں بجٹ اجلاس پر آئینی بحران کے بعد صوبائی کابینہ نے اسپیکر کے اختیارات معطل کرتے ہوئے 3 آرڈیننس جاری کردیے۔

 3 آرڈیننس جاری ہونے کے بعد پنجاب اسمبلی کے انتظامی امور پنجاب حکومت کے پاس آ گئے، سیکرٹری اسمبلی کے اختیارات کو ختم کر دیا گیا، پنجاب اسمبلی پریولیجز ایکٹ بھی ختم کردیا گیا۔

ترجمان پنجاب حکومت عطا تارڑ کا کہنا ہےکہ اب سرکاری افسران کو سزائیں دینے کا حق اسپیکر کے  پاس نہیں رہا، اب سیکرٹری قانون اسمبلی اجلاس بلائیں اور  ختم کریں گے، گورنر  پنجاب کو حق حاصل ہےکہ وہ  جہاں چاہیں اجلاس بلاسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب جب بھی اسمبلی اجلاس بلائیں گے،نوٹیفکیشن سیکرٹری قانون جاری کرےگا ۔

دوسری جانب بجٹ اجلاس 48 گھنٹوں بعد بھی نہ ہو نے پر پنجاب کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں گورنرکو ایڈوائس کی گئی کہ بجٹ اجلاس ختم کیا جائے.

 دوسری طرف اسپیکر پرویز الہٰی کی جانب سے بلایا گیا اسمبلی اجلاس شروع ہوگیا جب کہ سیکرٹری قانون احمد رضا سرور نے سیکرٹری اسمبلی کی حثیت سے اختیارات سنبھال لیے ہیں اور  ایوان اقبال میں اسمبلی سیکرٹریٹ کو  پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہےکہ اختیارات محدود کرنےکا فیصلہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے رویےکے باعث کیا گیا ۔

خیال رہےکہ پنجاب میں ایک بار پھر آئینی بحران پیدا ہوگیا ہے، دو دن گزرگئے ہیں لیکن پنجاب کا بجٹ پیش نہیں ہوسکا ہے اور  پہلی بار دو الگ الگ بجٹ اجلاس طلب کیے گئے ہیں۔

حکومت اور اپوزیشن اپنےاپنے مؤقف پر قائم ہیں اور ڈیڈ لاک ختم ہونےکی اُمیدیں بھی دم توڑ گئی ہیں، پرویز الہٰی کا کہنا ہےکہ حکومتی اجلاس غیر آئینی ہے اس کی کوئی اہمیت نہیں۔

مزید خبریں :