18 جون ، 2022
خیبرپختونخوا (کے پی) میں اساتذہ کو تربیت دینے والے ادارے میں 22 کروڑ روپےکی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف پروفیشنل ڈویلپمنٹ سے متعلق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی 21-2020 کی آڈٹ رپورٹ سامنے آگئی ہے، جس کے مطابق قومی خزانے سے 3 کروڑ 90 لاکھ روپے بلاجواز نکالےگئے جب کہ ٹریننگ کے لیے سادہ رسیدوں پر 9 کروڑ 66 لاکھ روپے نکالے گئے تاہم استعمال ایک روپے بھی نہیں کیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق قومی خزانے سے 5 کروڑ 41 لاکھ روپے نکالےگئے جو متعلقہ عملے کو ادا نہیں کیےگئے، قومی خزانے سے مزید نکالےگئے 11 کروڑ روپے میں سے 5 کروڑ 60 لاکھ روپے تو جمع کیےگئے تاہم باقی 5 کروڑ 40 لاکھ روپے واپس خزانے میں جمع نہیں کرائےگئے۔
قومی خزانے سے 2 مرتبہ 26، 26 لاکھ روپے نکالےگئے جس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں، بلاجواز ٹی اے، ڈی اے کی مد میں بھی 30 لاکھ 90 ہزارروپے نکالےگئے ۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق بینک میں موجود پیسوں پر 20 لاکھ 88 ہزار روپےکا منافع قومی خزانے میں جمع نہیں کیا گیا جب کہ پہلے سے موجود اکاؤنٹ میں پیسے نہ جمع کرانے کی وجہ سے قومی خزانےکو 29 لاکھ 76 ہزار روپےکا خسارہ بھی ہوا۔