21 جون ، 2022
پیپلزپارٹی کی شہید چئیرپرسن اور سابق وزیراعظم بے نظیربھٹوکی 69 ویں سالگرہ آج منائی جا رہی ہے۔
پیپلز پارٹی کی سابق چیئرپرسن اور دو بار منتخب ہونے والی پاکستان کی سابق وزيراعظم بے نظير بھٹو 21 جون 1953 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔
ریڈ کلف کالج اور ہارورڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم کے بعد انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے سیاسیات، اقتصادیات اور فلاسفی میں اعلیٰ ڈگری حاصل کی۔
اپنے والد ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کے خاتمے اور مارشل لا کے نفاذ کے بعد بے نظير بھٹو بیرون ملک رہ کر جمہوری جدوجہد کرتی رہيں، اپريل 1986 ميں وطن واپس آئيں تو ان کا شاندار استقبال کيا گیا۔
1988 کے انتخابات ميں پیپلز پارٹی کی کاميابی کے بعد بے نظير بھٹو مسلم دنيا کی پہلی خاتون وزير اعظم منتخب ہوئيں، تاہم اٹھارہ ماہ بعد ان کی حکومت ختم کردی گئی ،نومبر 1993 میں دوسری بار وزيراعظم منتخب ہوئيں ليکن 1996 میں پیپلزپارٹی کے ہی نامزد صدر نے حکومت کا خاتمہ کر ديا۔
مبینہ انتقامی کارروائيوں کے بعد بے نظير بھٹو نے جلا وطنی اختيار کی، پھر 2007 میں انہوں نے پاکستان واپسی کا اعلان کیا اور جان کا خطرہ ہونےکے باوجود 18 اکتوبر 2007 کو کراچی پہنچیں۔
27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لياقت باغ میں جلسے کے بعد ان پر جان ليوا حملہ ہوا، جس میں عالمی و علاقائی سیاست میں نمایاں مقام رکھنے والی محبوب لیڈر عوام سے ہمیشہ کے لیے جدا ہوگئیں۔
بے نظیر بھٹو کے بیٹے اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک پیغام میں کہاکہ بےنظیر بھٹو نے جمہوریت کی بحالی، غریبوں کی معاشی آزادی اور اسلام کے پرامن پیغام کے لیے 30 سال تک جدوجہد کی۔
بلاول کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں، آمروں اور بزدلوں نے بے نظیر کو قتل کیا لیکن وہ اپنے ملک اور پوری دنیا کے لوگوں کے دلوں اور دماغوں میں زندہ ہیں، وہ زندگی میں بھی بے نظیر تھیں اورموت کے بعد بھی بے نظیر ہیں۔