01 جولائی ، 2022
سپریم کورٹ نے جب حمزہ شہباز اور چوہدری پرویز الہٰی کو آج ذاتی حیثیت میں لاہور رجسٹری میں پیش ہونے کا حکم دیا تو حمزہ شہباز پہلے اور پرویز الہٰی بعد میں عدالت پہنچے۔
پرویز الہٰی، میاں محمود الرشید، فیاض الحسن چوہان، سبطین خان اور راجہ بشارت سے مشورہ کرتے ہوئے عدالت میں داخل ہوئے۔
حمزہ شہباز اور پرویز الہٰی عدالت میں ایک ہی روسٹرم پر کھڑے نظر آئے، دائیں جانب پرویز الہٰی جبکہ بائیں جانب حمزہ شہباز کھڑے تھے اور دونوں رہنماؤں کے درمیان میں ایک وکیل موجود تھا۔
وقفے کے دوران عدالت میں پرویز الہٰی بار روم اور حمزہ شہباز ایڈووکیٹ جنرل کے ساتھ چلے گئے، دونوں رہنماؤں کے وکلاء بھی عدالت میں موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ حمزہ شہباز زیادہ اعتماد میں تھے اور صحافیوں کے سوالات پر مسکراتے بھی رہے تھے، حمزہ شہباز نے کہا کہ وہ جہاں سے آئے ہیں وہاں نمبر پورے تھے۔
پرویز الہٰی نے عدالت سے درخواست کی کہ دونوں کو اکٹھا بٹھایا جائے لیکن حمزہ شہباز نے اس پر رضامندی ظاہر نہیں کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز اور پرویز الہٰی نے کسی موقع پر ایک دوسرے سے بات نہیں کی، حمزہ شہباز اور پرویز الہٰی ایک ہی روسٹرم پر کھڑے تھے لیکن آپس میں بات نہیں کی۔