Time 06 جولائی ، 2022
پاکستان

الیکشن کمیشن نے پنجاب کی مخصوص نشستوں پر تحریک انصاف کے ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

اقلیتی نشستوں پر حبکوک رفیق بابو اور سیموئیل یعقوب جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر بتول زین، سائرہ رضا اور فوزیہ عباس نسیم کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے— فوٹو: فائل
اقلیتی نشستوں پر حبکوک رفیق بابو اور سیموئیل یعقوب جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر بتول زین، سائرہ رضا اور فوزیہ عباس نسیم کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے— فوٹو: فائل

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب کی مخصوص نشستوں پر تحریک انصاف کے ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے دو اقلیتی اور تین خواتین ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

اقلیتی نشستوں پر حبکوک رفیق بابو اور سیموئیل یعقوب کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جبکہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر بتول زین، سائرہ رضا اور فوزیہ عباس نسیم کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے تمام ارکان کا تعلق تحریک انصاف سے ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے 25 ارکان پنجاب اسمبلی کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد 3 خواتین اور 2 اقلیتی نشستیں نئے ارکان کو دینے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ مسلم لیگ (ن) نے 20 نشستوں پرضمنی انتخاب کے بعدپارٹی پوزیشن کے تحت مخصوص نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے 27 جون کو پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے حوالے سے تحریک انصاف کی درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں پرنوٹیفکیشن جاری کرنےکی ہدایت کی تھی جو اب جاری کردیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں نمبرز گیم

پنجاب اسمبلی میں حکومتی جماعت (ن) لیگ کے پاس 166 سیٹیں ہیں جب کہ پیپلزپارٹی کے7، تین آزاد اور ایک راہ حق پارٹی کا ووٹ بھی (ن) لیگ کے پاس ہے، اس طرح (ن) لیگ کے حکومتی اتحادکے ووٹوں کی تعداد 177 بنتی ہے۔

2018کے الیکشن میں پی ٹی آئی کوپنجاب اسمبلی میں183 نشستیں ملی تھیں لیکن 25 منحرف ارکان کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد پی ٹی آئی کی نشستیں 158 رہ گئیں۔

پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 158 اور (ق) لیگ کے 10 ارکان ملا کر اپوزیشن کے 168 ارکان بنتے ہیں تاہم اب پی ٹی آئی کو 5 مخصوص نشستیں مل جانے کے بعد اپوزیشن اتحادکی تعداد173بنتی ہے یعنی مخصوص نشستوں کے بعد بھی حکومتی اتحاد کو اپوزیشن پر 4 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کا دوبارہ انتخاب 22 جولائی کو کرانے کا حکم دے رکھا ہے جبکہ پنجاب کی 20 نشستوں پر ضمنی الیکشن 17 جولائی کو ہوگا جس کے بعد پارٹی پوزیشن تبدیل ہوجائے گی۔

مزید خبریں :