23 جولائی ، 2022
لاہور: مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے الیکشن کےحوالے سے کسی قسم کے خط براہ راست جاری نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت نے وزیراعلیٰ کے الیکشن کےحوالے سے پارٹی کےکسی رکن کوبراہ راست لیٹرجاری نہیں کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ (ق) لیگ کے کسی رکن پنجاب اسمبلی کو چوہدری شجاعت کا خط موصول نہیں ہوا جس میں حمزہ شہبازکوووٹ کی ہدایت کی گئی ہو۔
ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت نے سہ پہر کے وقت خفیہ طور پر ڈپٹی اسپیکر کو خط لکھا جب کہ (ق) لیگ کے ارکان کو خط کا علم ووٹ ڈالنے کے بعد ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے ہوا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز (ن) لیگ کے امیدوار حمزہ شہباز دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے جب کہ پرویز الہیٰ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی جس میں حمزہ شہباز نے اکثریت کی حمایت حاصل کرلی۔
ووٹنگ کے نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار پرویز الہیٰ نے 186 ووٹ لیے جبکہ مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز نے 179 ووٹ لیے۔
تاہم ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری نے ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت کے خط کو پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے ق لیگ کے ارکان کو حمزہ شہباز کو ووٹ ڈالنے کی ہدایت کی تھی۔
ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ اس خط کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جتنے بھی ووٹ ق لیگ کے کاسٹ ہوئے ہیں وہ مسترد ہوتے ہیں اور میں اس بات کا اعلان کرتا ہوں کہ 10 ووٹ ختم ہونے کے بعد حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے۔