29 جولائی ، 2022
اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتیوں کے معاملے پر سپریم کورٹ بار، پاکستان بار کونسل سمیت مختلف بار ایسوسی ایشنز نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اعلیٰ عدلیہ میں پانچ ججز کی نامزدگی مسترد ہونے کے اکثریتی فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر قانون، اٹارنی جنرل نے جوڈیشل کمیشن میں اصولی مؤقف اختیار کیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا سینیارٹی اصول کے تحت رائے دینا قابل ستائش ہے۔
مشترکہ اعلامیے کے مطابق اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتیاں سینیارٹی اصول کے مطابق کی جائیں، سینیارٹی اصول کے برخلاف مسلسل تعیناتیوں کے سبب عدلیہ کی ساکھ متاثر ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چیف جسٹس کے نامزد ججز کے نام کثرت رائے سے مسترد کردیے گئے تھے۔
تاہم سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کیا گیا ہے ، اجلاس مؤخر کرنے کی حمایت اٹارنی جنرل نے بھی کی، اجلاس مؤخر کرنے سے متعلق 5 ارکان کے ووٹ آئے، ناموں پر بحث کےبعدچیف جسٹس نے نئے ججز سے متعلق مزید ڈیٹا فراہم کرنےکی ہدایت کی۔
اس حوالے سے سپریم کورٹ کے سینیئر جج قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود نے خط لکھا ہے۔