بلوچستان اور پنجاب کے سرحدی علاقوں میں سیلابی ریلوں سے متعدد دیہات زیرآب

سیلابی ریلوں سے موسیٰ خیل، بارکھان اور کوہلوکے علاقوں میں بڑے پیمانے پرنقصان ہوا، موسیٰ خیل میں اندرپوڑ ڈیم ٹوٹ گیا/ فائل فوٹو
سیلابی ریلوں سے موسیٰ خیل، بارکھان اور کوہلوکے علاقوں میں بڑے پیمانے پرنقصان ہوا، موسیٰ خیل میں اندرپوڑ ڈیم ٹوٹ گیا/ فائل فوٹو

بلوچستان اور  پنجاب   کے سرحدی علاقوں میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ہے۔

سیلابی ریلوں سے  موسیٰ خیل، بارکھان اور  کوہلوکے علاقوں میں بڑے پیمانے پرنقصان ہوا، موسیٰ خیل میں اندرپوڑ ڈیم ٹوٹ گیا جس کے باعث  سیلابی پانی دیہاتوں میں داخل ہوگیا جب کہ ریلوں میں 12 افراد بہہ گئے جن میں سے 4 کی لاشیں نکال لی گئیں۔

دوسری جانب  2 بڑے پل بہنے سے موسیٰ خیل کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا،  پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا ہے۔

کوہ سلیمان اوربلوچستان سے آنے والےسیلابی ریلوں سےتونسہ کے10 سے زائد دیہات ڈوب گئے، دو مقامات پر رابطہ سڑکیں بہہ گئیں، قبائلی علاقوں کا تونسہ سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔

ادھر  لہڑی ندی میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جب کہ مٹھوان میں متاثرین کو منتقل کرتے ہوئے ٹریکٹر ٹرالی ریلے میں الٹ گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

بلوچستان کو سندھ سےملانے والی ایم ایٹ شاہراہ ونگوہل کے مقام پر بہہ گئی  جس کے باعث  ہرقسم کی ٹریفک معطل ہو گئی۔

سبی شہر اور گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش جاری  ہے جہاں تلی ندی کےقریب بی بی صاحب کےمقام پرحفاظتی بند میں شگاف  پڑگیا جس سے کئی دیہات متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔

دوسری جانب کمشنر ڈی جی خان عثمان انور کا کہنا ہے کہ تونسہ اورراجن پور میں سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں، تونسہ کی سنگڑ ندی میں دو لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلا آیا جس سے 10 دیہات زیر آب آگئے جب کہ انتظامیہ نے 280 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے اموات کی مجموعی تعداد 196ہوگئی ہے ۔

مزید خبریں :