26 اگست ، 2022
مختلف کھیلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ایتھلیٹس نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ڈپارٹمنٹل اسپورٹس کی بحالی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑی اب پریشانی سے آزاد ہو کر اپنی ٹریننگ پر فوکس کر سکیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو دولت مشترکہ اور اسلامی یکجہتی گیمز میں پاکستان کیلئے میڈلز جیتنے والے ایتھلیٹس کے اعزاز میں تقریب کے موقع پر ڈپارٹمنٹ اسپورٹس کی بحالی کا اعلان کیا۔
ڈپارٹمنٹ اسپورٹس گزشتہ دور حکومت میں معطل ہوگئی تھیں جس کے بعد متعدد پلیئرز یا تو ملازمت سے فارغ کر دیے گئے تھے یا پھر ان کو دیگر امور میں ذمہ داری نبھانے کو کہا گیا تھا جس کی وجہ سے ان کی ٹریننگ کی روٹین متاثر ہو رہی تھی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے اس ضمن میں ساتھی کرکٹرز اظہر علی اور مصباح الحق کے ساتھ اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات بھی کی تھی تاہم کھلاڑیوں کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔
اب ڈپارٹمنٹ اسپورٹس کی بحالی پر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ اس فیصلے پر پاکستان اسپورٹس سے وابستہ تمام افراد مبارک باد کے مستحق ہیں، یہ خوش آئند فیصلہ ہے، ڈپارٹمنٹ اسپورٹس کی بحالی سے کھلاڑیوں کو نہ صرف اچھے مواقع ملیں گے بلکہ وہ مالی طور پر بھی مستحکم ہوں گے۔
سابق ہاکی پلیئر عمران بٹ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ کہ انہوں نے ڈپارٹمنٹل اسپورٹس کو بحال کردیا کیوں کہ یہ پاکستان اسپورٹس کیلئے بہت ضروری تھا کیوں کہ ڈپارٹمنٹ بند ہونے سے پلیئرز کو کافی پریشانی تھی، اس کی بحالی سے کھلاڑیوں کو نئی زندگی ملی ہے۔
بیڈمنٹن پلیئر پلوشہ بشیر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھی خبر ہے کہ وزیر اعظم نے اسپورٹس ڈپارٹمنٹس کو بحال کردیا ہے کیوں کہ اس کی بندش کی وجہ سے کھلاڑیوں کو پریشانی تھی، جو نوکریوں پر تھے ان کو کہا گیا تھا کہ وہ روٹین کا کام کریں جس کی وجہ سے وہ اپنی ٹریننگ اور ایونٹس پر توجہ نہیں دے پا رہے تھے جبکہ کچھ کو نکال دیا گیا تھا،کھلاڑیوں کا روزگار کھیل سے ہی وابستہ ہے۔
انہوں نے ساتھ ساتھ یہ مطالبہ بھی کیا کہ پلیئرز کو مستقل ملازمت دی جائے۔
اس کے علاوہ جویلین تھرو کی پلیئر فاطمہ حسین نے کہا کہ یہ خوش آئند فیصلہ ہے، اس سے پلیئرز کی حوصلہ افزائی ہوگی، نئے پلیئرز کو بھی معلوم ہوگا کہ ان کو روزگار میسر ہوسکتا ہے کیوں کہ اگر روزگار چل رہا ہوگا تو پلیئرز فکر سے آزاد ہو کر اپنی ٹریننگ پر توجہ دے پائیں گے۔
اسپرنٹر عروج کرن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈپارٹمنٹل اسپورٹس کی بحالی سے نوجوان پلیئرز کو دوبارہ اسپورٹس کا شوق پیدا ہوگا، ڈپارٹمنٹس کی بندش ہونے سے پلیئرز کی حوصلہ شکنی ہوئی تھی مگر اب حکومتی فیصلے سے کھلاڑی خوش ہیں۔ بہت سے پلیئرز ہمت ہار چکے تھے، ان کو دوبارہ اٹھ کر محنت کرنے کا حوصلہ ملا ہے۔
پاکستان بلیئرڈز اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے چیئرمین عالمگیر شیخ ، جو ڈپارٹمنٹل اسپورٹس کی بحالی کیلئے آواز اٹھانے والوں میں پیش پیش رہے تھے نے کہا کہ وہ وزیر اعظم کو مبارک باد دیتے ہیں کہ انہوں نے پلیئرز کیلئے ایک بڑا اہم فیصلہ کیا ہے کیوں کہ روزگار کی بندش سے نہ صرف اسنوکر بلکہ دیگر کھیلوں سے جڑے پلیئرز کو بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔