Time 14 ستمبر ، 2022
پاکستان

"تمبو گوٹھ" سیلاب متاثرین کیلئے حیدرآباد پولیس کی منظم بستی

موٹر وے ایم نائن پر سابقہ ٹول پلازہ کے قریب سیلاب متاثرین کیلئے تمبو گوٹھ کے نام سے 30 ہزار سے زائد نفوس کی آبادی بسائی ہے، جہاں متاثرین کو سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔فوٹو پولیس
موٹر وے ایم نائن پر سابقہ ٹول پلازہ کے قریب سیلاب متاثرین کیلئے "تمبو گوٹھ" کے نام سے 30 ہزار سے زائد نفوس کی آبادی بسائی ہے، جہاں متاثرین کو سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔فوٹو پولیس

حیدر آباد پولیس کی جانب سے "تمبو گوٹھ" کے نام سے سیلاب متاثرین کے لیے ملک کی بڑی منظم بستی قائم کی گئی ہے۔

حیدآباد پولیس نے جامشورو میں موٹر وے ایم نائن پر سابقہ ٹول پلازہ کے قریب سیلاب متاثرین کے لیے "تمبو گوٹھ" کے نام سے 30 ہزار سے زائد نفوس کی آبادی بسائی ہے جہاں متاثرین کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

 ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس حیدرآباد پیر محمد شاہ کے مطابق سہون ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی 550 ایکڑ جگہ پر سال 2010 کے سیلاب میں بھی متاثرین کو عارضی طور پر ٹھہرایا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ اور بلوچستان میں سیلاب کی حالیہ تباہ کاریوں سے بے گھر خاندانوں کے لیے یہاں قیام کا بندوبست کیا گیا ہے، تمبو گوٹھ میں بلوچستان کے ضلع جعفرآباد، اوستہ محمد، جھٹ پٹ، جیکب آباد، لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ، میہڑ، خیرپور ناتھن شاہ، راجن پور، شکارپور اور ملک کے دیگر علاقوں سے آئے ہوئے سیلاب متاثرین آباد کیے گئے ہیں۔

تمبو گوٹھ کو اضلاع اور برادریوں کے حساب سے 16 زون میں تقسیم کیا گیا ہے، ہر زون کا انچارج پولیس افسر ہے:پولیس/ فوٹو پولیس
 تمبو گوٹھ کو اضلاع اور برادریوں کے حساب سے 16 زون میں تقسیم کیا گیا ہے، ہر زون کا انچارج پولیس افسر ہے:پولیس/ فوٹو پولیس

تمبو گوٹھ میں اب تک دستیاب 230 شامیانوں میں متاثرین رہائش پذیر ہیں جب کہ دیگر کے لیے شامیانوں کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ 

ڈی آئی جی حیدرآباد پیر محمد شاہ کے مطابق تمبو گوٹھ کو اضلاع اور  برادریوں کے حساب سے 16 زون میں تقسیم کیا گیا ہے، ہر زون کا انچارج پولیس افسر ہے جو تمام سیلاب متاثرین کے ڈیٹا فارم مکمل کرکے ہیلپ ڈیسک تک پہنچاتا ہے، اسے خصوصی طور پر تیار کیے گئے سافٹ ویئر میں کمپیوٹرائزڈ کیا جاتا ہے اور اسی ریکارڈ کی بنیاد پر متاثرین کے لیے راشن اور دیگر سہولتوں کا انتظام کیا جاتا ہے۔

 کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمن میمن کے مطابق تمبو گوٹھ کے بیشتر خاندانوں کو کھانا پکانے کے لیے برتن سرکاری طور پر دیے گئے ہیں، کھانا پکانے کے لیے انہیں لکڑی بھی پولیس ہی فراہم کر  رہی ہے۔

 ڈی آئی جی پیر محمد شاہ کے مطابق متاثرین کو مختلف بیماریوں کا سامنا ہے جس بنا پر حیدرآباد پولیس اسپتال کی جانب سے میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا ہے جہاں سیلاب متاثرین کے چیک اپ کے ساتھ انہیں ادویات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔

مزید خبریں :