24 ستمبر ، 2022
اہم تقرری پر سیاست کرنے بارے عمران خان خطرناک راستے پر ہیں،جب سابق وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں ایک سینئر ٹی وی میزبان کو انٹرویو کے دوران 27 نومبر سے پہلے نئے آرمی چیف کی تقرری کا اپنا ʼفارمولہ پیش کیا اور کہا کہ نئے انتخابات تک اس معاملے کو مؤخر کیا جائے۔
انہوں نے دراصل اس تقرری کے عام عمل اور طریقہ کار پر سیاست کرنے کی کوشش کی، اب اپنے مطالبے کی منظوری کیلئے دباؤ بنانے کی کوشش میں انھوں نے ہفتہ سے ʼحقیقی آزادی مارچ کے نام سے تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے جو موجودہ حکومت کا تختہ الٹنے کی ان کی آخری کوشش نظر آتی ہے، جو سنگین تصادم کا باعث بن سکتی ہے۔
عمران خان ایک مقبول لیڈر جو اگلے انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کیلئے پر امید ہیں، حیرت ہے کہ تصادم کا راستہ کیوں اختیار کیا، یہ اچھی طرح جانتے ہوئے کہ اگر وزیر اعظم، شہباز شریف نیا سربراہ مقرر کرتے ہیں تو بھی وہ ʼبہترین 5 یا 6 تھری اسٹار جنرلز میں شامل ہوں گے، لہٰذا، میرٹ یا خرابی کا کوئی سوال نہیں یا کوئی اور چیز ہے جو خان کو پریشان کر رہی ہے، مستقبل کی اسٹیبلشمنٹ اور ان کے ساتھ انکے ممکنہ تعلقات کے بارے میں۔