03 اکتوبر ، 2022
سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذوری ظاہر کرلی۔
سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔
سندھ حکومت کے خط میں سندھ پولیس کی جانب سے محکمہ داخلہ کو لکھےگئے خط کو بنیاد بنایا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہےکہ سیلاب ریلیف آپریشن کے باعث متاثرہ علاقوں میں پولیس پیٹرولنگ جاری ہے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی پولیس فورس فرائض انجام دے رہی ہے۔
سندھ حکومت کا کہنا ہےکہ پولیس نے تین ماہ کے لیے انتخابات میں سکیورٹی فراہم کرنے سے معذرت کی ہے،کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں تین ماہ کے لیے انتخابات مؤخر کیے جائیں۔
خیال رہےکہ سندھ پولیس نے بھی کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں سکیورٹی دینے سے معذرت کرلی ہے۔
اے آئی جی آپریشنز حیدر رضا کی جانب سے ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ داخلہ کو لکھے گئے خط میں استدعا کی گئی کہ 23 اکتوبرکو کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلےکا انعقاد ہونا ہے لیکن اس کے لیے فول پروف سکیورٹی کا انتظام ممکن نہیں۔
خط میں کہا گیا کہ کراچی پولیس کی اپنی نفری سیلاب زدہ علاقوں میں خدمات انجام دے رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ جو اندرون سندھ سے نفری ملنی تھی، نجی سکیورٹی گارڈز ممکن نہیں ہیں کہ وہ کراچی پولیس کو مل سکیں۔
خط میں مزیدکہا گیا کہ سکیورٹی کے لیے جو منصوبہ بندی کی گئی تھی اس کے لیے کم از کم ساڑھے 16 ہزار اہلکاروں کی کمی ہے جس کے باعث کراچی پولیس کے لیے انتظامات کرنا ناممکن ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ سے استدعا کی گئی ہےکہ کم از کم 3 ماہ کے لیے انتخابات کو آگے بڑھایا جائے اور اس سلسلے میں متعلقہ کوارٹرز سے یہ معاملہ اٹھائیں۔
واضح رہےکہ الیکشن کمیشن نے کراچی میں 23 اکتوبرکو بلدیاتی انتخابات کرانےکا اعلان کر رکھا ہے۔