07 اکتوبر ، 2022
نیپالی کرکٹر سندیپ لامیچانے کو مبینہ ریپ کے الزام میں دوحہ سے واپسی پرکھٹمنڈو کے تریبھون انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر اترتے ہی حراست میں لے لیا گیا۔
ان کی گرفتاری کا حکم گزشتہ ماہ ایک نابالغ لڑکی کے ریپ کیس میں جاری کیا گیا تھا۔17 سالہ لڑکی نے سندیپ کے خلاف شکایت درج کروائی تھی، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کرکٹر نے کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل کے کمرے میں اس کے ساتھ زیادتی کی تھی۔
رپورٹس کے مطابق وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر سندیپ لامیچانے نے کہا تھا کہ ان کے نام پر جاری ہونے والے وارنٹ اور ان کے خلاف مقدمے نے انہیں ذہنی طور پر تھکا دیا ہے لیکن وہ اپنے خلاف لگائے گئے جھوٹے الزامات کا دفاع کرنے کے لیے نیپال واپس جائیں گے۔
لامیچانے نے فیس بک پر جاری اپنے بیان میں لکھا تھا کہ وہ 'تفتیش کے تمام مراحل میں مکمل تعاون کریں گے اور اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے قانونی جنگ لڑیں گے'۔
یاد رہے کہ 8 ستمبر کو نیپال کی ایک عدالت نے سندیپ لامیچانے کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا لیکن اس وقت وہ کیریبئن پریمیئر لیگ کھیل رہے تھے اور نیپال کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی تھے۔
گزشتہ ماہ نیپال کرکٹ ایسوسی ایشن نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ لامیچانےکو ٹیم سے معطل کر دیا گیا ہے تاکہ ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
واضح رہے کہ سندیپ لامیچانے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ) ، بگ بیش لیگ (بی بی ایل ) اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل ) بھی کھیل چکے ہیں۔
انہوں نے پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی نمائندگی کی تھی۔