16 اکتوبر ، 2022
قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں پر ضمنی انتخابات کیلئے آج پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شروع ہوگا۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے31 پشاور، این اے 108فیصل آباد، این اے 118ننکانہ صاحب، این اے 157 ملتان، این اے 237 ملیر کراچی اور این اے 239 کورنگی کراچی میں ضمنی انتخاب منعقد ہوگا۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 139 شیخوپورہ، پی پی 209 خانیوال اور پی پی241 بہاولنگر میں بھی ضمنی انتخاب کا میدان سجے گا۔
مردان، چارسدہ، پشاور، ملتان اور فیصل آباد میں قومی اسمبلی کی نشست کیلئے بڑا مقابلہ متوقع ہے۔
این اے 22 مردان کی نشست پی ٹی آئی کے علی محمد خان کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی تھی، ضمنی الیکشن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان خود اس حلقے سے امیدوار ہیں۔
اس نشست پر جے یو آئی کے مولانا قاسم اور جماعت اسلامی کے عبدالواسع، عمران خان کے مد مقابل ہیں، حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 4 لاکھ 71 ہزار 184 ہے۔
این اے 24 چار سدہ کی نشست پی ٹی آئی کے امیدوار فضل محمد کے مستعفی ہونے پر خالی ہوئی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اس حلقے سے بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
اے این پی کے ایمل ولی خان اور جماعت اسلامی کے مجیب الرحمان بھی اہم امیدوار ہیں، اس حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد پانچ لاکھ 26 ہزار 862 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 91 ہزار سولہ جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 235846 ہے۔
این اے 157ملتان کی نشست شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی کے صوبائی اسمبلی کا حلف اٹھانے کے بعد خالی ہوئی تھی، زین قریشی ضمنی انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی سیٹ پی پی 217 پر منتخب ہوگئے تھے۔
این اے 157 سے 8 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، پی ٹی آئی کی مہر بانو قریشی اور پی ڈی ایم کے حمایت یافتہ علی موسیٰ گیلانی میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ تحریک لبیک کے امیدوار طاہر احمد اور پانچ دیگر آزاد امیدوار بھی حصہ لے رہے ہیں۔ یہاں رجسٹر ووٹرز کی تعداد 462205 ہے۔
این اے 108فیصل آباد کی نشست پی ٹی آئی رکن اسمبلی فرخ حبیب کے مستعفی ہونے پر خالی ہوئی، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان خود اس حلقے سے بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر عابد شیر علی، پی ڈی ایم کے امیدوار کے طور پر عمران خان کے مد مقابل ہیں۔
حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 5 ہزار 186 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 71 ہزار 39 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 34 ہزار 147 ہے۔
این اے 118 ننکانہ صاحب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان حصہ لے رہے ہیں، جبکہ ان کے مقابلے میں پی ڈی ایم کی امیدوار ڈاکٹر شذرہ منصب، ٹی ایل پی کے افضال احمد رضوی امیدوار ہیں۔
این اے 118 میں کل ووٹروں کی تعداد 4 لاکھ 50 ہزار 810 ہے، جن میں 2 لاکھ 50 ہزار 871 مرد، ایک لاکھ 99 ہزار 939 خواتین ووٹرز ہیں۔
پشاور کے حلقہ این اے 31 کی نشست پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والے شوکت علی کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی تھی، اس نشست پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنماء غلام احمد بلور سمیت 8 امیدوار مد مقابل ہیں۔
حلقے کی آبادی 8 لاکھ 56 ہزار 609 جبکہ ووٹروں کی تعداد 4 لاکھ 73 ہزار 180 ہے۔ مجموعی ووٹرز میں 2 لاکھ 62 ہزار 289 مرد جبکہ 2 لاکھ 10 ہزار 891 خواتین ہیں۔
2013 میں این اے 31 کو این اے 1 کہا جاتا تھا۔ 2018 میں نئی حلقہ بندیوں کے بعد اسے این اے 31 پشاور کا نام دیا گیا۔
پولنگ صبح 8 سے بغیر کسی وقفہ کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ رینجرز، ایف سی اور پاک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔