Time 16 اکتوبر ، 2022
پاکستان

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 237 ملیر اور این اے 239 میں پولنگ کا عمل آج ہوگا

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 237 ملیر اور این اے 239 میں پولنگ کا عمل آج ہوگا


کراچی میں قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 237 ملیر اور این اے 239 کورنگی میں پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کے بعد خالی ہونے والے حلقوں پر ضمنی انتخاب کی پولنگ آج صبح 8 بجے شروع ہوگی، تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 237 ملیر اور این اے 239 کورنگی میں پولنگ کی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں، فوج اور رینجرز کو فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے اختیارات دیے گئے ہیں۔

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 237 اور این 239 میں آج  ہونے والے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں دونوں حلقوں میں قائم کیے گئے انتخابی کیمپ آفیسز میں انتخابی سامان کی ترسیل کر دی گئی ہے، اس موقع پر پولیس کی نفری بھی دونوں کیمپ آفیسز میں تعینات کی گئی۔

الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے  دونوں حلقوں کے کیمپ آفیسز کا دورہ کیا اور انتخابی سامان کی ترسیل کا جائزہ لیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعجاز انور چوہان کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات کی تمام تر تیاریاں مکمل ہیں، سکیورٹی کے بھی غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں، دونوں حلقوں کے ہر پولنگ اسٹیشن پر 8 سے 10 پولیس اہلکار تعینات ہوں گے، انکا کہنا تھا کہ پاک فوج اور رینجرز کو فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے اختیارات دیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی انتخابات مقررہ تاریخ 23 اکتوبر کو ہی ہونگے،  کسی کی بھی ہدایت یا ڈکٹیشن پر الیکشن نہیں کرائے جاتے۔

کراچی میں قومی اسمبلی کی نشستوں این اے 239 کورنگی اور این اے 237 ملیر میں ضمنی الیکشن آج ہورہے ہیں، یہ نشستیں پی ٹی آئی ارکان محمد اکرم چیمہ اور جمیل احمد خان کے استعفوں سے خالی ہوئی تھیں۔

این اے 239 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 81 ہزار 8 سو 88 ہے، اس حلقے میں 330 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، اسی طرح این اے 237 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 94 ہزار 6 سو 99 ہے۔

صوبائی الکیشن کمشنر اعجاز انور چوہان کے مطابق اس حلقے میں 194 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، دونوں حلقوں میں تمام پولنگ اسٹیشنز حساس اور انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں۔

این اے 239 کورنگی سے 2018 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے محمد اکرم چیمہ 69 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ ایم کیو ایم کے خواجہ سہیل منصور دوسرے نمبر پر تھے۔

اس حلقے میں مختلف سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں سمیت 22 امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان خود اس حلقے سے امیدوار ہیں جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے نیئر رضا میدان میں ہیں۔

این اے 237 ملیر سے 2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار جمیل احمد خان 33 ہزار سے زائد ووٹ لے کرکامیاب ہوئے جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

اس بار یہاں عمران خان سمیت 11 امیدوار مد مقابل ہیں، پیپلزپارٹی نے اس بار بھِی عبدالحکیم بلوچ کو ہی ٹکٹ دیا ہے۔

صوبائی الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ 16 اکتوبر کو قومی اسمبلی کے دو حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، پولیس کے ساتھ رینجرز بھی تعینات کی جائے گی جبکہ پاک فوج آن کال ہوگی۔ کرن خان 

مزید خبریں :