16 اکتوبر ، 2022
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسٹار آل راؤنڈر شعیب ملک نے اپنی پسند نا پسند اور دوستی کی بنیاد پر قومی ٹیم کی سلیکشن سے متعلق کی گئی ٹوئٹ پر وضاحت پیش کی ہے۔
شعیب ملک نے گزشتہ ماہ ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان کی شکست کے بعد ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ہم دوستی، پسند اور نا پسند کے کلچر سے کب باہر نکلیں گے؟ اللہ ہمیشہ ایمانداروں کی مدد کرتا ہے۔
کرکٹر کی مذکورہ ٹوئٹ خاصی وائرل ہوئی تھی اور اس پر سابق کرکٹرز نے بھی ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
اب آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے موقع پر ایک لائیو شو میں انہوں نے اپنی ٹوئٹ پر وضاحت پیش کی ہے۔
شعیب ملک نے انٹرویو میں کہا کہ 'بہت سے لوگوں نے مجھے کہا اُس ٹوئٹ کی وجہ سے تمہاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں سلیکشن نہیں ہوئی اور اگر واقعی اسی وجہ سے میرا انتخاب نہیں کیا گیا اور ہمارا سسٹم اس سے اچھا ہو جائے تو اللہ کا شکر ہے کہ میں نے یہ ٹوئٹ کی'۔
آل راؤنڈر نے کہا 'اگر لوگ سمجھ رہے ہیں کہ وہ ٹوئٹ میں نے اس لیے کیا کیونکہ مجھے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تو ایسا بالکل نہیں تھا کیونکہ میں اپنے لیے نہیں بولتا، میرے لیے بولنے والے اور بہت لوگ ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'بطور تماشائی مجھے غصہ آیا تھا اور میں نے جو کہا وہ محض ایشیا کپ کے فائنل کے لیے نہیں تھا، میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلتا ہوں، اپنا کلچر دیکھتا ہوں اور اچھے سے سمجھتا ہوں اور میں یہ سب ہوتا ڈومیسٹک میں بھی دیکھتا ہوں'۔
شعیب نے انٹرویو میں کہا 'میں نے خود دیکھا ہے بہت جگہ کچھ پلیئرز کو پسندیدگی کی بنیاد پر ٹیم میں شامل کیا جاتا ہے، ٹوئٹ کرنے کا مقصد ہی یہ تھا کہ لوگ تھوڑا ہوش میں آئیں، جن تک ٹوئٹ پہنچنا چاہیے تھا وہ پہنچ گیا'۔
دوران پروگرام کرکٹر نے مزید کہا کہ 'بہت سے دیگر کرکٹرز میری بات سے متفق ہوں گے لیکن وہ بولتے نہیں ہیں، میں نے کم از کم اس حوالے سے آواز تو اٹھائی'۔