Time 19 اکتوبر ، 2022
کاروبار

ملک کی کسی بھی وزارت میں آڈیٹر تعینات نہیں: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف

پی اے سی نے آڈیٹرز کی فوری تعیناتی، تمام وزارتوں اورمحکموں میں انٹرنل آڈٹ سمیت تمام ریکارڈ آڈیٹرجنرل کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے— فوٹو:فائل
پی اے سی نے آڈیٹرز کی فوری تعیناتی، تمام وزارتوں اورمحکموں میں انٹرنل آڈٹ سمیت تمام ریکارڈ آڈیٹرجنرل کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے— فوٹو:فائل

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ  ملک کی کسی بھی وزارت میں آڈیٹر تعینات نہیں، 40 وزارتوں میں سے صرف 16 میں چیف فنانشل آفیسر موجود ہیں۔

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا جس میں متعلقہ حکام نے بریفنگ دی۔ 

بریفنگ میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک کی کسی بھی وزارت میں آڈیٹر تعینات نہیں ہے، 40 وزارتوں میں سے صرف 16 میں چیف فنانشل آفیسر موجود ہیں۔

پی اے سی نے آڈیٹرز کی فوری تعیناتی، تمام وزارتوں اورمحکموں میں انٹرنل آڈٹ سمیت تمام ریکارڈ آڈیٹرجنرل کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا کہ تمام وزارتوں کے آڈٹ میں آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے۔

کمیٹی اجلاس میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ ایف بی آر فیلڈ آفسز نے 7 ہزار کے قریب کیسز میں ویلیوایڈیشن ٹیکس وصول نہیں کیا جس سے قومی خزانےکو2 ارب 56 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، درآمدی اور ضبط شدہ اشیا کی بغیر ٹیکس وصولی کلیئرنس کی گئی۔

نور عالم خان نے کہا کہ ملوث افسران کےنام سامنے لانے چاہئیں تاکہ ان کی ترقی نہ ہو۔

مزید خبریں :