پاکستان
Time 14 نومبر ، 2022

سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں طبی عملےکی ہڑتال کے باعث مریض رُل گئے

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں طبی عملےکی ہڑتال کے باعث مریض رُل گئے، آپریشن تھیٹر  اور  او پی ڈیز  بند ہونے سے مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔

طبی عملےکی ہڑتال کے باعث سندھ کا سب سے بڑا سول اسپتال کراچی ویران ہوگیا ہے، اسپتال کے آپریشن تھیٹر ویران ہیں ،کراچی کے تمام بڑے اسپتالوں میں کئی روز سے او پی ڈیز بند ہیں، مجبور مریض اور  ان کے اہل خانہ مہنگے  پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کرانے پر مجبور ہیں۔

حیدرآباد، نواب شاہ، لاڑکانہ اور  جیکب آباد سمیت سندھ کے مختلف اسپتالوں میں بھی طبی عملےکی ہڑتال جاری ہے، سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال کے باعث نجی اسپتالوں اور میڈیکل سینٹرزپر مریضوں کا رش ہے۔

 صفائی کے عملےکی ہڑتال کے باعث سول اسپتال کراچی کچرے کا ڈھیر بن گیا ہے، سول کے علاوہ جناح، این آئی سی ایچ، لیاری جنرل اور دیگر اسپتالوں میں بھی سینیٹری اسٹاف کی ہڑتال کے باعث صفائی کی صورتحال ناگفتہ بہ ہے۔

 خیال رہے کہ سندھ بھر میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے تمام سرکاری اسپتالوں میں احتجاج جاری ہے، ینگ ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکل اور سینیٹری اسٹاف ہیلتھ رسک الاؤنس کی بندش پر احتجاج کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہےکہ مطالبات کی منظوری تک ہڑتال جاری  رہےگی۔

نرسنگ رہنما شاہد اقبال کا کہنا ہےکہ پورے سندھ میں تمام سرکاری طبی عملہ 25 دن سے احتجاج کر رہا ہے، ایمرجنسی کے سوا کوئی کام نہیں کر رہے، ہمیں ہیلتھ رسک الاؤنس چاہیے۔

مریضوں کامطالبہ ہےکہ سرکاری اسپتالوں میں طبی عملے کی ہڑتال ختم کرا کر علاج معالجےکی سہولت دی جائے۔

مزید خبریں :