30 نومبر ، 2022
پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے درمیان معاملات حتمی شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں اور یہ توقع کی جا رہی ہے کہ10دسمبرتک بلدیہ عظمیٰ کراچی اور تین ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن میں ایم کیو ایم کی مرضی سے ایڈمنسٹریٹر تعینات کردیے جائیں گے۔
باخبر ذرائع کے مطابق یہ بات حتمی طور پر طے پا گئی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور تین ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کا نظم و نسق ایم کیو ایم کے حوالے کیا جائے گا جہاں وہ اپنی مرضی کے ایڈمنسٹریٹر، میونسپل کمشنر اور افسران کو تعینات کرسکیں گے، اس سلسلے میں متعدد میٹنگز ہوچکی ہیں اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری ان میٹنگز میں دونوں فریقین کو رضامند کرنے میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔
باخبر ذرائع سے یہ بھی پتا چلا کہ متحدہ قومی موومنٹ نے سیاسی شخصیت کو ایڈمنسٹریٹر کے طور پر تعینات کیا اس کے لیے سابق ایم این اے عبدالوسیم کا نام لیا جارہا ہے جب کہ سرکاری افسران میں ڈاکٹر سیف الرحمن، لئیق احمد اور دیگر شامل ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے سرکردہ رہنما بھی اب یہ کہتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ اگلے دس روز میں ان کی مرضی سے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو تعینات کردیا جائے گا، اسی طرح میونسپل کمشنر سید افضل زیدی کو بھی کے ایم سی سے فارغ کیے جانے کا امکان ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ ان کی جگہ بھی ایم کیو ایم کی مرضی سے میونسپل کمشنر تعینات کیا جائے گا۔
باخبر ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بلدیاتی اداروں میں بڑے پیمانے پر ٹرانسفر پوسٹنگ شروع ہونے جارہی ہے جس کے باعث افسران مخمصے کا شکار ہیں اور ہر افسر اپنی لابی مستحکم کرنے میں مصروف ہے تاکہ وہ آنے والے سسٹم کا ایک بار پھر حصہ بن سکیں، کئی افسران نے ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن میں ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر بننے کے لیے تگ و دو شروع کی ہوئی ہے جس کے لیے وہ اکثر و بیشتر سندھ سیکرٹریٹ اور مختلف وزراء کے گھروں کے چکر لگاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
بہت سے افسران ایسے ہیں جو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد میں بھی دیکھے جا رہے ہیں تاکہ ایم کیو ایم کی مرضی سے آنے والے ایڈمنسٹریٹر کراچی کی ٹیم کا حصہ بن سکیں، بعض ایسے افسران جو اس وقت پوسٹوں پر تعینات نہیں ہیں انہیں ایم کیو ایم کی قیادت نے آن بورڈ لے لیا ہے اور انہیں یقین دلایا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کے تعینات ہوتے ہی انہیں ان کی پسند کی پوسٹ پر تعینات کردیا جائے گا۔
نوٹ: یہ خبر 30 نومبر 2022 کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی۔