Time 01 دسمبر ، 2022
پاکستان

لندن میں جائیدادکے حصول کیلئے ایم کیو ایم کوکیس دائر نہیں کرنا چاہیے تھا: فاروق ستار

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

ایم کیوایم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہےکہ  لندن میں جائیداد کے حصول کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کو کیس دائر نہیں کرنا چاہیے تھا۔

کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ لندن میں پراپرٹیز کیس کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے وکیل نے ان سے رابطہ کیا تھا، ان کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں تھا کیونکہ 2020 میں جب یہ کیس لندن کی عدالت میں دائر کیا گیا اس وقت وہ ایم کیو ایم پاکستان کا حصہ نہیں تھے تاہم اس کے باوجود انہوں نے اس اقدام کی مخالفت کی تھی۔

فاروق ستارکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کسی بھی رہنما نے ان سے اس حوالے سے رابطہ نہیں کیا تاہم ایم کیو ایم پاکستان کے وکیل کی جانب سے رابطہ کیا گیا،  وہ ایم کیو ایم پاکستان والوں کی طرح بزدل نہیں ہیں کہ چھپ کر بیٹھ جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے دعوے پر ایم کیو ایم لندن کے جوابی دعوے میں ان سے متعلق نکات تھے، 2015 میں ایم کیو ایم پاکستان کا کوئی آئین نہیں تھا، 23 اگست 2016 کے بانی متحدہ سے علیحدگی کے فیصلےکو ایم کیو ایم لندن کی طرف سے  جوابی دعوے میں غیر آئینی عمل کہا گیا جب کہ ان کے اس اعلان کے بعد بانی متحدہ نے بھی ان کے اس اقدام کی حمایت کی تھی۔

انہوں نےکہا کہ انہوں نے پارٹی آئین کے حوالے سے صرف ریکارڈ درست کیا ہے،کراچی میں جتنی بھی کے کے ایف کی پراپرٹیز ہیں اس میں سے بیشتر کی فائلز ان کے پاس ہیں اور وہ اس کے کسٹوڈین ہیں جب کہ 2012 سے 2015 تک کے کے ایف کے اکاؤنٹ میں 3 ارب روپے تھے جو 2015 تک جنہیں ہڑپ کرنے تھے انہوں نے کرلیے۔

مزید خبریں :